اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی کردی گئی،نیپرا نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے تاہم صارفین کے حقوق کی تنظیموں اور ماہرین نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے مقابلے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کو ناکافی قراردیا ہے.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی مد میں بجلی سستی کردی گئی اور نیپرا نے بجلی کی قیمت 1 روپے 71 پیسے فی یونٹ کم کرنے کی حکومتی درخواست منظور کرتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی سستی کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا ہے فیصلے کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025 کے لیے ہوگا، بجلی کی قیمت میں کمی کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے ہوگا نیپرا کی جانب سے بھیجے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا.

وفاقی حکومت نے گذشتہ ماہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جب کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں بجلی کی قیمت میں کمی کا ریلیف عوام کو پہنچانے کا فیصلہ کیا تھا اس سے قبل کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی تھی واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 3 اپریل کو بجلی کے گھریلو صارفین کے لیے قیمتوں میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ تک کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تمام گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 38 روپے 37 پیسے فی یونٹ ہوگیا اسی طرح صنعتی صارفین کے لیے 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد صنعتی صارفین کے لیے بجلی کا فی یونٹ 40 روپے 60 پیسے کا ہوگیا.

ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور تیل کی قیمت بڑھنے پرفیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں حکومت بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافہ کرتی ہے جبکہ کمی کی صورت میں اس فائدہ صارفین کو منتقل نہیں کیا جاتا . ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی پی پیزسے جس قیمت پر بجلی خریدی جاتی ہے نیپرا چند ماہ قبل اپنی رپورٹ میں بتا چکا ہے حکومت خریدکردہ قیمت پر منافع‘ترسیل اور دیگر اخراجات کی مدمیں سو فیصد اضافی بھی وصول کرئے تو فی یونٹ قیمت19/20روپے سے زیادہ نہیں بنتی تاہم عالمی مالیاتی اداروں کو آمدن بڑھانے کے لیے دیئے جانے والے پلان میں یوٹیلٹی بلوں کے ذریعے وصولیوں کو اولین ترجیح کے طور پر رکھا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ مجموعی آمدن بڑھانا جن وزارتوں اور محکمو ں کی ذمہ داری ہے وہ بجٹ سے کئی سو ارب سالانہ وصول کرتے ہیں اگر آمدن صرف یوٹیلٹی بلوں کے ذریعے ہی بڑھائی جانی ہے تو ان وزارتوں اور محکموں کو ختم کرکے ان کے بھاری بھرکم اخراجات کو بچایا جائے .

ماہرین کا کہنا ہے کہ آمدن اور اخراجات میں عدم توازن کی وجہ سے مسائل بڑھتے جارہے ہیں حکومتیں اخراجات کو مسلسل بڑھاتی رہتی ہیں جن میں بہت بڑا حصہ غیرضروری اخراجات کا ہے ہرآنے والی حکومت اپنے کارکنوں کو نوازنے کے لیے سرکاری محکموں میں آسامیاں نئی پیدا کرتی ہے جو بعد میں سرکاری خزانے پرمستقل بوجھ بن جاتی ہیں وفاق اور صوبوں میں ایسی غیرضروری اسامیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے .

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ حکومت اخراجات کم کرنے اور آمدن کے لیے تجارت سمیت دیگر ذرائع بڑھانے پر توجہ دے اس وقت ملک میں زراعت‘انڈسٹری ‘چھوٹے کاروبار سب شدید مالی دباﺅ کا شکار ہیں دنیا بھر میں زرعی شعبے پر توجہ دی جارہی ہیں پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت اور زراعت اور لائیوسٹاک سے بہت زیادہ زرمبادلہ حاصل کرسکتا ہے .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بجلی کی قیمت میں کمی صارفین کے لیے کی قیمتوں میں سمیت ملک بھر پیسے فی یونٹ میں کمی کا میں بجلی کیا تھا

پڑھیں:

معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی

کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اعداد وشمار کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابوپانے کے حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں۔

ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، مصنوعی بنیادوں پر اعداد و شمار سے معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ جب عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھے گا اور جاگیرداروں کو چھوٹ ملے گی، ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس، گورنر ہاؤس اور وزرائے اعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات کا بجٹ بڑھ رہا ہو اور حکمران عوام سے قربانی دینے کی باتیں کریں تو معیشت اور عوام کی حالت کیسے بہتر ہوسکتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25ہزاز ماہانہ تنخواہ والے افراد کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے ، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کے-الیکٹرک کا تحفہ دیا، تعلیم اور ٹرانسپورٹ تباہ کی، کراچی کی آبادی کم ظاہر کی، فارم 47کے ذریعے مستردشدہ لوگوں کو مسلط کروانے والے جب تک ہوش کے ناخن نہیں لیں گے کراچی کے حالات بہتر اور مسائل حل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اہل کراچی پر ایک مستقل عذاب بنی ہو ئی ہے، اس شدید گرمی اور حبس کے موسم میں 18،18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، چند بجلی چوروں کو پکڑنے کے بجائے پوری پوری آبادیوں کی بجلی بند کردی جاتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بجلی کے بل اداکرتے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ وہ کیوں بجلی سے محروم ہیں۔

کے-الیکٹرک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق اگر ایک آدمی بھی بجلی کا بل ادا کررہا ہے تو آپ وہاں کی بجلی نہیں کاٹ سکتے، جن کے ذمے 71کروڑ روپے کے بل ہیں ان کی بجلی نہیں کٹی ہوئی اور غریب لوگوں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی بھی جماعت کے-الیکٹرک کے خلاف نہیں بولتی، کے-الیکٹرک سب کونوازتی ہے، ایم کیوایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سب نے اپنے پنے ادوار میں کے-الیکٹرک کو سپورٹ کیا  اور آج یہ کراچی میں ایک مافیا بن چکی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس دفعہ پاکستان کے 67ہزار عازمین کے  لیے ایک بڑی تکلیف کا پہلو رہا کہ وہ بد انتظامی اور نااہلی کی وجہ سے حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔

متعلقہ مضامین

  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • عیدالاضحیٰ پر مسافروں کی کمی، مختلف ایئرپورٹس کی 24 پروازیں منسوخ
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا