عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، نیاز اللّٰہ نیازی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
فوٹو: فائل
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ فہرست کے مطابق ملاقاتیں کروائی جائیں۔ عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیاز اللّٰہ نیازی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے آج ملکی صورتحال پر گفتگو کرنا تھی، بانی پی ٹی آئی سے خیبر پختونخوا کے مائنز اینڈ منرلز بل پر ہدایت لینی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی، عمران خان کے ترجمان نیازاللّٰہ نیازی، رہنما سلمان اکرم راجہ اور ظہیر عباس چوہدری کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا۔
بانی کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج 6 رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا تھی۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ملاقات کیلئے اے ٹی سی نے بھی حکم دیا۔
نیاز اللّٰہ نیاز نے کہا کہ پاکستان بانی پی ٹی آئی کیساتھ ہے، ہمارے اختلافات ختم ہوجائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم ساڑھے 12 بجے اڈیالہ جیل پہنچ گئے تھے۔ علامہ راجہ ناصر، احمد بھچر اور حامد رضا کو چوکی انچارج نے روک دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل نیاز الل ہ نیازی ہ نیاز
پڑھیں:
بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قطر کے میڈیا ہاؤس الجزیرہ نے ایک خصوصی رپورٹر میں بتایا ہے کہ بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے۔ ہزاروں کارخانوں اور دفاتر میں محنت کشوں کے حقوق غصب کیے جارہے ہیں، متعلقہ قوانین کو پوری شدت سے نظر انداز کیا جارہا ہے۔
الجزیرہ کی ویب سائٹ پر شایع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت کے طویل و عرض میں انتہائی افلاس زدہ افراد کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ غیر معمولی برآمدات کی بدولت زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بہت بڑے پیمانے پر اضافے کے باوجود بھارتی حکومت عوام کو زیادہ ریلیف دینے میں اب تک کامیاب نہیں ہوسکی ہے اور خطِ افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے بھارتی باشندوں کی تعداد اِس وقت بھی کم و بیش ساٹھ کروڑ ہے۔ چند بڑے شہروں میں روزگار کے چند معقول مواقع میسر ہیں، باقی پورا ملک شدید پس ماندگی اور افلاس کی زد میں ہے۔ کروڑوں نوجوانوں سے بھرپور مشقت تو کرائی جارہی ہے مگر موزوں اور معقول معاوضہ نہیں دیا جارہا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شمالی اور جنوبی بھارت میں محنت کشوں کے حقوق غصب کرنے کی صورتِ حال بہت پریشان کن ہے۔ بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں بھی افلاس زدہ افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اُنہیں محض گزارے کی سطح پر جینے کے لیے بھی اپنے آپ کو گِھسنا پڑتا ہے۔ معقول اور معیاری زندگی بسر کرنے کا تو صرف خواب ہی دیکھا جاسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ممبئی، دہلی، کولکتہ، چنئی، حیدر آباد، احمد آباد اور دیگر بڑے شہروں میں بھی کروڑوں افراد انتہائی کس مپرسی کی حالت میں جینے پر مجبور ہیں۔ حکومت ملازمت کے مواقع پیدا کرنے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دے رہی اور نجی شعبے سے اسٹیبلشمنٹ کے بہتر تعلقات کے باعث عوام کے لیے ریلیف کا اہتمام بھی ممکن نہیں ہو پارہا۔ نجی شعبے کے ارب پتی آجر حکومتی شخصیت سے بہتر تعلقات کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکس چوری بھی کرتے ہیں اور اپنے ملازمین کو قانون کے مطابق سہولتیں فراہم کرنے کی ذمہ داری سے جان چُھڑالیتے ہیں۔