ہمارے خلاف لڑنے والی روسی فوج میں 155 کرائے کے چینی فوجی بھی شامل ہیں، یوکرین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کم از کم 155 چینی شہری یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں روس کی طرف سے لڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ایئر فورس کے چیف کمانڈر کو کیوں برطرف کیا؟
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک نیوز بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کی انٹیلیجنس سروسز کے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہیں کہ 155 چینی شہری ہیں جو یوکرین کی سرزمین پر یوکرینیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان 155 شہریوں کے پاسپورٹ کا ڈیٹا ہمارے پاس ہے اور ہم جانتے ہیں کہ وہ کن یونٹس میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھرتی کے بعد یہ لوگ ماسکو پہنچتے ہیں جہاں وہ 3-4 دن کے طبی معائنے اور 1-2 ماہ تربیتی مراکز میں رہتے ہیں اور پھر وہ یوکرین کی سرزمین پر لڑتے ہیں۔
یوکرنی صدر کا کہنا تھا کہ ان افراد کو چینی سوشل نیٹ ورکنگ چینلز اور مین اسٹریم سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی ایک روسی اشتہاری مہم کے ذریعے بھرتی کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیے: یوکرین کے صدر زیلنسکی سعودی عرب پہنچ گئے
قبل ازیں یوکرین کے مشرقی ڈونباس علاقے میں روس کے لیے لڑنے والے 2 چینی شہریوں کو پکڑنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا نے جواب حاصل کرنے کے لیے چین کے چارج ڈی افیئرز کو طلب کیا اور خبردار کیا کہ اس دریافت نے چین کے امن کی حمایت کے دعوے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ذمہ دار مستقل رکن کے طور پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔
دریں اثنا یوکرین کی پراودا نیوز ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایک چینی شخص نے بتایا تھا کہ اس نے روسی شہریت کے راستے کے طور پر روسی افواج میں بھرتی ہونے کے لیے ایک ثالث کو 3،530 ڈالر ادا کیے تھے اور اس نے روس کے زیر قبضہ لوہانسک میں دوسرے چینیوں کے ایک گروپ کے درمیان تربیت حاصل کی تھی جو ڈونیٹسک کے ساتھ مل کر ڈونباس کا علاقہ بناتا ہے۔
مزید برآں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شمالی کوریا کے باشندے بھی اس تنازعے میں شامل ہو گئے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی تعداد 11،000 کے قریب ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین چینی فوجی کرائے کے فوجی یوکرین یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین چینی فوجی کرائے کے فوجی یوکرین یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی یوکرین کے صدر کے لیے
پڑھیں:
چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر
چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ نے چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف سے بیجنگ میں گریٹ ہال آف دی پیپل میں ملاقات کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے چین اور آذربائیجان کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کا اعلان کیا۔بد ھ کے روزشی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین قومی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر گامزن رہنے میں آذربائیجان کی حمایت کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین انتہا پسندی،دہشتگردی اورعلیحدگی پسندی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین اور آذربائیجان کو ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے ، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی گہری اور عملی تعمیر کو فروغ دینے اور اعلی معیار کی ترقی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ٹیرف اور تجارتی جنگیں تمام ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو کمزور کرتی ہیں اور کثیر الجہتی تجارتی نظام اور عالمی معاشی نظام کو متاثر کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین آذربائیجان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھا جا سکے، اپنے جائز حقوق اور مفادات اور بین الاقوامی عدل و انصاف کا تحفظ کیا جا سکے۔
الہام علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے، تائیوان کو چین کا اٹوٹ حصہ سمجھتا ہے اور قومی وحدت کے حصول کے لئے چینی حکومت کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ان کا ماننا تھا کہ صدر شی جن پھنگ کا انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور اور تین گلوبل انیشی ایٹوز عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کے لئے سازگار ہیں اور آذربائیجان فعال طور پر ان کی حمایت کرتا ہے۔
ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام پر عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ آذربائیجان کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ، انصاف، سبز ترقی، ڈیجیٹل معیشت، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں تعاون کی 20 دستاویزات پر دستخط کیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور چینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیامCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم