وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکی زیرصدارت خیبرپختونخواکابینہ کااجلاس ختم،مائنز اینڈ منرلز (ترمیمی) ایکٹ 2025 منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
پشاور ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورکی زیرصدارت خیبرپختونخواکابینہ کااجلاس ختم۔ اجلاس6گھنٹےسےزائدوقت تک جاری رہا۔ اجلاس میں اہم فیصلے کیےگئے،بیشترنکات کی منظوری بھی دے دی گئی۔صوبائی کابینہ کا 29 واں اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبران، انتظامی سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
صوبائی کابینہ نے ایبٹ آباد میں گلیز اور چترال میں بشکر گرم چشمہ کو حیاتیاتی میدان قرار دینے کے گزٹ نوٹیفکیشن کی منظوری دی۔ ان دو مقامات کے نوٹیفکیشن کی منظوری کے بعد پاکستان میں بائیو اسفیئر سائٹس کی تعداد چار ہو گئی ہے جب کہ دنیا میں کل 758 مقامات کو بائیو اسفیئر قرار دیا گیا ہے۔ یونیسکو نے خیبرپختونخوا کے ان دو مقامات کو بائیو اسفیئر نیٹ ورک میں شامل کیا ہے، اس سے قبل پنجاب اور بلوچستان کا ایک ایک مقام اس نیٹ ورک میں شامل تھا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اس پیش رفت کو اہم قرار دیتے ہوئے ایسے مقامات کے تحفظ کے لیے جامع حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی۔
کابینہ کے اجلاس نے مالی سال 2024/25 کے ترقیاتی پروگرام کا حجم 33 ارب ADP پلس تک بڑھانے کی منظوری دی۔ یہ منظوری اے ڈی پی منصوبوں میں فنڈز کے بہتر اخراجات کے پیش نظر دی گئی جو کہ 80 فیصد سے زائد ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اس پیش رفت کو صوبے میں اہم منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے ایک اہم حکمت عملی قرار دیا۔ احساس ہنر پروگرام کی کل مالیت 3050 ملین تک بڑھانے اور نوجوانوں کو کاروبار کرنے کے لیے بلاسود قرضے فراہم کرنے کے لیے بینک آف خیبر کی خدمات کو شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں ساٹھ سال بعد نوٹریز رولز 1965 میں اہم ترامیم کی منظوری دی گئی۔ اس نے آرٹسٹ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ کے لیے 50 ملین روپے جاری کرنے کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے فنڈ فراہم کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس فنڈ کو کمزور مالی حالات کے دوران فنکاروں کی مالی معاونت اور فنکاروں کو ان کے فن میں معاونت کے لیے استعمال کیا جائے۔
اس کے علاوہ صوبے کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے منتظر اسکولوں کے لیے بھی فنڈ جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ فاٹا یونیورسٹی کے لیے 14.
انعامی رقم کا اعلان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی پر حوصلہ افزائی کے لیے کیا۔ وزیراعلیٰ نے سپورٹس گالا کے شاندار انعقاد کو سراہا۔ پولو گیم کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عندیہ دیا کہ شندور کے ساتھ پشاور میں بھی پولو گیمز کا انعقاد کیا جائے گا۔ محکمہ بہبود آبادی کے خاندانی بہبود کے معاونین کے سفری الاؤنس کو 1000 روپے سے بڑھانے کی منظوری دی گئی۔ 250 سے روپے اس الاؤنس میں 1995 کے بعد پہلی بار اضافہ کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا ہیلتھ فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کے ممبران اور چیئرپرسنز کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔ صوبائی اسمبلی کی قرارداد نمبر 135 اور 136 وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔
مزیدپڑھیں:کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، خبریں پروپیگنڈا ہیں، پی ٹی آئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کرنے کی منظوری دی کی منظوری دی گئی اجلاس میں کیا جائے میں اہم کے لیے
پڑھیں:
قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
اسلام آباد:قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون نے کہا کہ چند ممالک میں پاکستانیوں کو شہریت ملتی تھی تو ان کو پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑتی تھی، ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہے ہیں۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے کہا کہ 22 ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، ان ممالک کے ساتھ پاکستان کے معاہدے ہو چکے ہیں جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو دہری شہریت میں پاکستانی شہریت چھوڑنی نہیں پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس بل میں ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، پاکستانی شہریوں کو شہریت ملنی چاہیے۔
اسلام آباد میں ترقیاتی کام
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کر دیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل خان نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کر رہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پر کمیٹی کو بریفنگ
اسلحہ لائسنس کے معاملے پر وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنا رہے ہیں، پہلے اسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے جن میں کچھ غیر مناسب چیزیں بھی سامنے آئی ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے، ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہے لیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے۔ اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
انسانی اسمگلنگ پر بحث
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر پاکستان کا نام بدنام ہو رہا ہے، پاکستان سے کوئی بھی شخص جعلی پاسپورٹ پر نہیں باہر جا سکتا۔
انہوں نے بتایا ک 200 سے زائد انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کے کئی لوگوں کو نوکریوں سے بھی برخاست کیا گیا ہے، وزیراعظم نے ایف آئی اے کے افسر کو تین ممالک میں بھی بھیجا۔
سیکریٹری داخلہ آغا خرم علی نے بتایا کہ ہم نے پچھلے چند ماہ میں بڑے انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے۔
پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی زرتاج گل نے کہا کہ کشتیوں پر جو لوگ جاتے ہیں اور سعودیہ میں گینگ بھیک مانگنے کے لیے جاتے ہیں، بہت سے گلف ممالک نے ڈی جی خان کو بین کر دیا ہے، انسانی اسمگلنگ پر ہمیں تفصیلی بریفنگ دیں۔
رکن کمیٹی سیدہ نوشین نے سوال کیا کہ کیا بھیک مانگنے والے جب پاکستان واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی ہے؟
سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ ہمیں سعودی عرب نے 4300 کی لسٹ دی ہے، ہم ان 4300 لوگوں کو واپس لا چکے ہیں اور ان کے پاسپورٹ بلاک کیے جا چکے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ ایف آئی اے کے لوگ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ڈی جی بدلںے سے کام نہیں چلے گا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ انٹرنیشنل انسانی اسمگلنگ کانفرنس میں پاکستانی ایف آئی اے کے کام کی تعریف کی گئی ہے، اپنے اداروں کو ہی زیادہ بدنام نا کیا جائے۔ سعودی عرب اور یو اے ای نے بھکاریوں کی شکایت کی ہے، ہم ان لوگوں کو واپسی پر سزا دینے کے لیے قانون بھی لا رہے ہیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ یہ تو آپ ادارے کو کلین چٹ دے رہے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ یہاں سے یہ لوگ ویزا اور پاسپورٹ پر پاکستان سے نکلتے ہیں، کشتی حادثات میں بھی یہ لوگ پاکستان سے قانونی طریقوں سے باہر نکلے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ میں جمشید دستی صاحب کی رائے سے اتفاق نہیں کرتا، ایف آئی اے کے لوگ کتنے دوہری شہریت رکھتے ہیں وہ چیک کیا جائے، چیک کیا جائے کہ یہ ایف آئی اے کے کتنے لوگ ایک ایک سال کی چھٹی لے کر جاتے ہیں۔
سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کے معاملے پر کمیٹی میں بحث
نبیل گبول نے کہا کہ بتایا جائے سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی پر کس نے اسلحہ کے ساتھ قبضہ کیا ہے؟
چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ میں نے ان دونوں پارٹیوں کو سنا ہے اس پر میں نے فیصلہ دیا، اس پر ایک پارٹی ہائیکورٹ چلی گئی اور ہائیکورٹ نے چیف کمشنر آفس کے فیصلے کو کالعدم کرکے ریکارڈ منگوایا تھا، جو رپورٹ ہم نے عدالت میں جمع کروائی تھی وہ ہمیں بھی دے دیں۔
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سینیٹ ہاوسنگ سوسائٹی کا معاملہ آئندہ بتا دوں گا، ہمارے ہوتے ہوئے کوئی بھی قبضہ نہیں کر سکتا۔
چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نواز نے کہا کہ اگر قومی اسمبلی اور سینیٹ جیسے اداروں کی سوسائٹی کی زمین پر قبضہ ہو جائے تو کیا ہوگا؟ ہمیں ان دونوں سوسائٹیوں پر ہونے والی پیشرفت پر بتائیں۔
جمشید دستی نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد کے 2عہدے ایک شخص کے پاس ہیں، ان میں سے ایک عہدہ ان کے پاس رہنے دیں۔
پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ
پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل وزیر نے پاسپورٹس اتھارٹی کا معاملہ کمیٹی میں اٹھا دیا۔
زرتاج گل نے کہا کہ ڈی جی پاسپورٹس بیٹھے ہیں بہت اچھا کام کر رہے ہیں، یہ حکومت پاکستان کو سالانہ بڑی کمائی کر کے دیتے ہیں، جو محکمہ اپنی کمائی خود کرتا ہے تو ان کی اپنی اتھارٹی بنائی جائے، اگر نادرا کی اتھارٹی بن گئی تو پاسپورٹس کی بھی اتھارٹی بننی چاہیے۔