اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کا آغاز کردیا، بدھ کو خاص شخصیت سے ملوں گا، اعظم سواتی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے بانی پی ٹی آئی کی اجازت سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ آج سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے اور بدھ کو خاص شخصیت سے ملوں گا جبکہ کامیابی کے حوالے سے سو فیصد پرامید ہوں اور دوست ممالک بھی بات چیت کے عمل میں آگے آئیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ امریکا میں جو دوست پاکستانی ہیں بہت بڑا کام کرتے ہیں ، میرا ان سے رابطہ ہے، میری ملاقات کسی سے ہو جائے گی پھر کہہ سکوں گا میں کہاں تک جاسکوں گا، میری میٹنگ اسلام آباد میں ہوگی ، پہلی میٹنگ ابتدائی ہوگی ، ہوسکتا ہے 2 سے 4 دن پہلے یا 2 سے 4 دن بعد میں ہو۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ چند لوگوں کے حوالے سے میری بانی پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں ہوئی ، پی ٹی آئی میں جتنے لوگ ہیں ان کی عزت کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے کہا اعظم تمہیں اجازت ہے بات کرو ، تم میرے وفادار ساتھی ہو، تم نے جتنی تکلیف اٹھائی ہے میں اس کی اونر کرتا ہوں، بانی نے کہا بات کرو ، ڈیل نہیں کروں ، نہ ہی ڈیل میرا کام ہے۔
اعظم سواتی نے کہاکہ علی امین سے کہتا ہوں بات چیت کا عمل دوبارہ شروع کریں، میں نے اپنا بانی پی ٹی آئی کو کہا تھا کہ میں ، عارف علوی اور کچھ اور لوگوں کو ملا کر اس عمل کو شروع کریں گے، ڈاکٹر علوی کو میسج کیا ہے کہ اگلے بدھ کو میں کسی سے مل رہا ہوں، چاہتا ہوں علوی اور کچھ اور دوست بھی اس میں شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی انٹریگٹی بولتی ہے، انٹریگٹی کی بنیاد پر کہتا ہوں ، میں ریسٹورنٹ یا کسی جگہ جاؤں، مجھے شرم آتی ہے میرا لیڈر جیل میں ہے ، میں چھوٹا آدمی ہوں میری کوئی گارنٹی نہیں لیتا، اپنے آپ کو دیکھتا ہوں تو دعا کرتا ہوں اتنا بڑا کام کرنے جا رہا ہوں میرے لئے راستے کھول دے۔
انہوں نے کہا کہ میری نیت ذات کیلئے نہیں ، 25 کروڑ لوگوں اور پاکستان کیلئے ہے، اس بدھ کو میری ملاقات ہوتی ہے تو آگے کا لائحہ عمل بعد میں بتا سکوں گا، علوی کو کہا ہے بدھ کو رابطہ ہوگا، بانی پی ٹی آئی کو بات چیت کیلئے راضی کرنا ہے ، بات چیت کمزوری کی نشانی نہیں، خدا گواہ ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ جیل کا دروازہ کس طرح کھلا، جس نے بھی دروازہ کھولا میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، میرا مقصد اپنے لیڈر سے ملنا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صبح 7 بجے دروازہ کھلنے کی وضاحت کردی تھی، میری پارٹی کے لوگوں نے کسی سے بات کی تھی میں سویا ہوا تھا اٹھا کر بھیجا گیا تھا، میں نے اس وقت بھی کہا تھا میری جماعت والوں نے غلطی نہیں کی ، گوہر خان ساتھ بیٹھے تھے میں نے بانی کو کہا ان سے کس نے بات کی مجھے نہیں پتا، میں نے کہا جس مقصد کے لیے آئے اس کی تعریف کرتا ہوں، ایک کاز کے لیے بھیجا تھا اور اللہ کا شکر ہے وہ پورا ہوا، ہم تباہی کے اندر پھنس جاتے، بانی نے اس وقت بھی کہا اعظم تم آئے ہو میں مان جاتا ہوں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بہت کتابیں پڑھی ہیں ، میری عقل سے میرے لیڈر کی عقل زیادہ ہے، یقین ہے تبدیلی کا عمل شروع ہوگا، بانی اپنے ملک اور لوگوں کے لیے مذاکرات کیلئے کھڑا ہوا ہے، یقین ہے اس سے کافی فرق ہوگا، میرا خیال ہے کچھ دوست ممالک بھی آئیں گے، میرےذہن میں خاکہ ہے کچھ دوستوں نے کام کر لیا ہے، میں ڈاکٹرعلوی پر انحصار کرتا ہوں، بانی نے خود کہا تم نے لاسٹ ٹائم صلح حدیبیہ کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری بانی پی ٹی آئی سے عید کے بعد ملاقات ہوئی ، میں ملاقات کے لیے 5 سے 6 بار گیا تھا، 2 بار ملاقات کیلئے پارٹی لیڈرشپ نے نام بھیجا تھا، میں اللہ کے سامنے رویا گڑگڑیا اور کہا میرا راستہ آسان کردے، میں 2 اپریل کو بانی پی ٹی آئی سے ملا تھا، اس کے بعد بیراج کھلا کہ یہ بانی پی ٹی آئی کیوں ملا، سب میرے دوست ہیں ، میرے لیے آواز اٹھائی ہے، میں تنقید کو مثبت لیتا ہو، کوئی کہتا ہے مجھے جرنیلوں نے پی ٹی آئی تباہ کرنے کیلئے ڈال دیا ہے، کوئی کہتا ہے ٹمبر مافیا ہے، جس آگ میں میں کھڑا ہوں کوئی آدمی بانی کے سامنے نہیں کھڑا ہوسکتا ہے، مشن بانی نہیں ہے ، مشن اس ملک کو اداروں نے آزاد کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی وی لاگرز نے بات کی ہے وہ سچ نہیں ، سچ یہ ہے کہ جیل میں یہ بات نہیں کہ کی میں 11 سو لوگوں کو سنبھال رہا تھا، سیدھی یہاں سے بات کی کہ 2022 میں کیا ہوا تھا، میں نے پوچھا پارٹی والوں نے بات چیت پر مجبور کیا تھا؟، جنرل عاصم منیر نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تھا ، ایک وقت میں مجھے کہا آپ جائیں، دسمبر 2022 میں ملاقات ہوئی تھی مگر کسی ڈائرکٹ آدمی سے نہیں ہوئی تھی ، میں کسی کو جانتا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف عاصم منیر کے دوست یا استاد ڈاکٹر علوی جن کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں اس کے ذریعہ کوشش کی، بار بار بانی کا پیغام صدر ہاؤس لاتا تھا، ایک اینکر بھی تھے ، ہر ایک نے کوشش کی مگر ہم کامیاب نہیں ہوئے، کامیاب کا مطلب ہم نے ڈیل نہیں بات چیت کرنی تھی، میری وضاحت کے بعد بھی بات چیت کو ان سب نے ڈیل کے طور پر لے لیا، میں نے بانی سے کہا مجھے اجازت ہے؟ انہوں نے کہا یہ لوگ نہیں مانیں گے، بانی نے کہا وہ لوگ بات چیت نہیں کریں گے، بانی نے نام لیکر کہا ملک کی خاطر میں وعدہ کروں گا کہ میں کوئی انتقام نہیں لوں گا۔
اس سوال پر کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے براہ راست اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ کا کہا؟ جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ ، بالکل کہا، اس کے بعد جگہ جگہ سے ناقدین سامنے آئے، میراخیال ہے ان کا تو بہت بڑا قد ہے، میں نے آج اللہ کا نام لے کر رابطہ شروع کیا ہے، یہ میں نہیں کہہ سکتا مثبت رسپانس ملا کے نہیں، میرا کام ہے کوشش کرنا۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں میں نے بانی کے لیے جلسے کروائے، لاہور مینارپاکستان پر آخری جلسہ میرا ہوا، ساڑھے 3 بجے تک جگہ کے لیے پنجاب پولیس سے لڑ رہا تھا، جب میں آیا تو بانی نے کہا اعظم کیا بات ہے تمہارا چہرہ کیوں اترا ہے، میں نے کہا ساڑھے 3 بجے چند ہزار لوگ وہاں ہیں ، بانی ہنسے اور کہا اللہ پر یقین نہیں ہے، ساڑھے 7 بجے آیا بانی کے ساتھ تو دھرنے میں سوئی پھینکنے کی جگہ نہیں تھی ، میں نے کہا یہ فرشتے ہو سکتے ہیں ، 3 گھنٹے میں یہ کیسے بڑھ گیا، میراکام نیک نیتی سے کوشش کرنا ہے، کامیابی کے حوالے سے میں 100 فیصد پرامید ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک میرا نالج ہے علی امین اب بھی اس پر کام کر رہا ہے، میں چھوٹا آدمی ہوں عہدہ نہیں لینا چاہتا ہوں، جہاں جہاں احتجاج ہوا فرنٹ مین میں تھا، 7 سے 8 ماہ پہلے بانی سے ملاقات ہوئی تھی تو رؤف حسن ساتھ تھے، میں نے شکایت کی تھی کہ مجھے پارٹی والے اور کرنل صاحب ملنے نہیں دیتے، انہوں نے کہا اعظم کو ہر ہفتے آنا چاہیے تا کہ صورتحال سے آگاہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے ایک پوزیشن لینی پڑے گی یہ طرز چھوڑنا پڑے گا، ہدایات بانی سے لوں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریکارڈ ہے کہ میں نے کہا کہ مجھے کوئی ملنے نہ دے اس سفر میں بڑھوں تو مجھے اجازت کی ضرورت ہوگی ، بانی نے کہا جاؤ اپنا کام کرو مجھے اعتماد ہے ، بانی پی ٹی آئی نے آخری وقت میں کہا ہے کسی سے انتقام نہیں لوں گا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی نے اعظم سواتی نے کہا انہوں نے کہا کہ کے حوالے سے کہنا تھا کہ بانی نے کہا میں نے کہا کرتا ہوں کہا اعظم بات چیت بدھ کو کہ میں کے بعد کام کر کے لیے بات کی
پڑھیں:
حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حراست میں موجود 65 سالہ قیدی محمد حسین غوادرة کی موت کو جیلوں میں جاری مبینہ طبی غفلت اور خراب رویے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، تشدد اور علاج کی محرومی کی پالیسی منظم انداز میں جاری ہے، تاہم اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
حماس نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل کو جوابدہ بنائیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جبکہ جنگ غزہ کے آغاز کے بعد ایسی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار سے متعلق امریکی اور اسرائیلی الزامات کو من گھڑت اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق یہ الزام فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس اہلکار امدادی قافلوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
میڈیا آفس کے مطابق امدادی کاررواں کی نگرانی اور حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی چوری نہیں بلکہ اسے محفوظ طریقے سے گوداموں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کئی بین الاقوامی ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی ترسیل میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر پولیس اور رضاکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں انتشار اور لوٹ مار کو بڑھایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے غیرمسلح ہونے کے لیے کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی، امریکا نے واضح کردیا
حماس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ سینٹکام نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی سامان کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹکام کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پر امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کے عوام تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہے، اور یہ رکاوٹ صدر ٹرمپ کے امدادی پلان کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امداد حماس سینٹکام غزہ قیدی