غزہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ، حافظ نعیم، آج ملک گیر مظاہروں، ریلیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آج (جمعۃ المبارک) ملک بھر میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں، ریلیوں اور مارچز کا انعقاد کیا جائے گا۔ مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا جس کی قیادت امیر جماعت کریں گے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پوری قوم اور بالخصوص اہلیان لاہور سے اپیل کی ہے کہ وہ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت کے طور پر گھروں سے نکلیں اور احتجاج میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کی غزہ خالی کرانے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ موجودہ حالات میں حماس کا ساتھ نہ دینا منافقت ہے۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے بدھ کو ہونے والی ملاقات میں بھی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 13اپریل کو کراچی، 18کو ملتان اور 20کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ کرے گی۔ وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج کے دوران امریکی ایمبیسی کی جانب مارچ بھی کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کا ہے، صہیونی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہیں، اسرائیل کے سرپرست امریکا اور مغرب کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔ انھوں نے علماء سے خصوصی اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں مسئلہ فلسطین پر بات کریں اور مسجد اقصیٰ اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
نیویارک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔
اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔
نائب وزیراعظم نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران کے مسائل کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست کے حقوق دیے جائیں۔
اس سلسلے میں دفتر خارجہ کی جانب سے ایکس پر بھی پیغام جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
اس خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے اور اس مسئلے کے حل کے لیے عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں کو بڑھایا جائے۔