کنگنا رناوت کو 1 لاکھ روپے کا بجلی کا بل ملنے کی وجہ سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ و سیاسی رہنما کنگنا رناوت کو 1 لاکھ روپے کا بجلی کا بل موصول ہونے کی مبینہ وجہ سامنے آ گئی۔
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں کنگنا رناوت نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ میرے منالی کے گھر کا بجلی کا بل 1 لاکھ روپے آیا ہے، میں جس میں رہتی بھی نہیں ہوں۔
اداکارہ نے حد سے زائد بجلی کے بل پر ہماچل پردیش کی حکومت کو کڑی تنقید کا بھی نشانہ بنایا تھا۔
بھارت میڈیا کے مطابق ہماچل پردیش اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ لمیٹڈ (HPSEB) کی جانب سے یہ وضاحت کی گئی ہے کہ کنگنا رناوت نے 2 ماہ سے 90،384 روپے کے پرانے واجبات سمیت بل ادا نہیں کیے ہیں۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں ہماچل پردیش اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ لمیٹڈ نے کہا ہے کہ 90،384 روپے کے بل 2 ماہ جنوری اور فروری کے تھے جن میں 32،287 روپے کے سابقہ واجبات بھی شامل تھے۔
اس وضاحت کے بعد ریاست کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے اداکارہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بل ادا نہیں کرتیں اور پھر حکومت کو برا بھلا کہتی ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کنگنا رناوت
پڑھیں:
پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی حج اسکیم کے تحت حج کی ادائیگی کی امید رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کا خواب چکناچور ہو گیا۔ 89,800 میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آئیں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف کے مطابق سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے ہی خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید اجازت ملی تو ویزا، ادائیگی اور دیگر حج امور کے لیے سعودی حکومت سے توسیع کی درخواست کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج آپریٹرز، سعودی حکام اور پاکستان حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جب کہ سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر کی گئی تھی۔ اس وقت تک واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ہزاروں افراد کا نام فہرست سے خارج ہو چکا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر نجی حج کوٹے کے استعمال نہ ہونے کے اسباب اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اس صورت حال سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، جنہوں نے برسوں کی جمع پونجی حج کے لیے وقف کی تھی، لیکن بدانتظامی اور بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات