فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج ملک بھر میں ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آج ملک بھر میں ریلیاں جلوس اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں جمعتہ المبارک کو مجلس اتحاد امت کی جانب سے یوم مظلوم و محصورین فلسطین کے طور پر منایا جا رہا ہے اس موقع پر مختلف مذہبی و سیاسی جماعتیں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہی ہیں مجلس اتحاد امت کے زیر اہتمام قومی فلسطین کانفرنس کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک غیر مشروط جنگ بندی نہیں ہو جاتی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے سفارتی روابط ختم کیے جائیں کانفرنس کے شرکاء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو روکا جا سکے جمعیت علمائے اسلام نے بھی اعلان کیا ہے کہ آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں نماز جمعہ کے بعد اسرائیلی بربریت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا کارکن ہر ضلع میں مظاہرے کریں گے تاکہ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کی تکلیف اور امت مسلمہ کے جذبات سے آگاہ کیا جا سکے اسی طرح جماعت اسلامی نے بھی آج ملک گیر سطح پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان لاہور میں مال روڈ پر مرکزی مارچ کی قیادت کریں گے جہاں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت متوقع ہے آج کے مظاہرے اور ریلیاں نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ ہیں بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ایک کوشش بھی ہیں تاکہ دنیا اسرائیلی مظالم کے خلاف عملی اقدامات کرے اور مظلوموں کو انصاف ملے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
نیو یارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کی، جس میں نصف سے زیادہ متاثرین خواتین، بچے اور بزرگ تھے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سمیت اعلیٰ حکام نے اس جارحیت کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اسے آگے بڑھانے پر زور دیا۔ کمیشن نے نتیجہ اخذ کیا کہ اسرائیلی فوج اور حکام کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنا ہے۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ بیانات اور کارروائیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ اسرائیل کو اس نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے اس رپورٹ کو "جھوٹا اور توہین آمیز" قرار دے کر مسترد کر دیا۔