فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف آج ملک بھر میں ریلیاں جلوس اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں جمعتہ المبارک کو مجلس اتحاد امت کی جانب سے یوم مظلوم و محصورین فلسطین کے طور پر منایا جا رہا ہے اس موقع پر مختلف مذہبی و سیاسی جماعتیں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کر رہی ہیں مجلس اتحاد امت کے زیر اہتمام قومی فلسطین کانفرنس کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ جب تک غیر مشروط جنگ بندی نہیں ہو جاتی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے سفارتی روابط ختم کیے جائیں کانفرنس کے شرکاء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے فوری اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو روکا جا سکے جمعیت علمائے اسلام نے بھی اعلان کیا ہے کہ آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں نماز جمعہ کے بعد اسرائیلی بربریت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا کارکن ہر ضلع میں مظاہرے کریں گے تاکہ عالمی برادری کو فلسطینی عوام کی تکلیف اور امت مسلمہ کے جذبات سے آگاہ کیا جا سکے اسی طرح جماعت اسلامی نے بھی آج ملک گیر سطح پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مارچ کا اعلان کیا ہے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان لاہور میں مال روڈ پر مرکزی مارچ کی قیادت کریں گے جہاں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت متوقع ہے آج کے مظاہرے اور ریلیاں نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ ہیں بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ایک کوشش بھی ہیں تاکہ دنیا اسرائیلی مظالم کے خلاف عملی اقدامات کرے اور مظلوموں کو انصاف ملے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔

اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بحریہ کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ تقریب کا انعقاد
  • 5 اگست کو عوام اپنی بیزاری کا بھرپور اظہار کریں گے: سلمان اکرم راجہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
  •   کولمبیا یونیورسٹی نے غزہ مظاہروں پر 80 طلبا کو بےدخل کردیا
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا مقدمات کی درجہ بندی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار
  • عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، صدر مملکت اور وزیراعظم کا سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
  • ملک میں شدید بارشوں کے پیشِ نظر عوام کیلئے الرٹ جاری