پاکستان نظریاتی پارٹی کے سربراہ شہیر حیدر سیالوی کا غزہ پر خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اپنے خصوصی انٹرویو میں پاکستان نظریاتی پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر خاموشی بےغیرتی اور بےہمتی ہے، بادشاہت کے دفاع کیلئے اکتالیس ممالک کا اتحاد بنا لیا، مگر غزہ پر خاموشی سادھ لی ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل جانے والے صحافیوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں کڑی سزا دی جائے۔ متعلقہ فائیلیںشہیر حیدر سیالوی ایک پاکستانی سماجی کارکن، طلبہ رہنماء اور نوجوان سیاسی لیڈر ہیں۔ وہ اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، 24 جنوری 2022ء کو "پاکستان نظریاتی پارٹی" کی بنیاد رکھی، جسکا مقصد نوجوانوں میں سیاسی شعور اجاگر کرنا اور پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے۔ سیالوی نے طلبہ سیاست میں ایک دہائی سے زائد عرصہ گزارا ہے، اس دوران انہیں دو مرتبہ گرفتار بھی کیا گیا، لیکن وہ اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹے۔ انکی جماعت کا منشور تعلیم، معاشی اصلاحات، جاگیرداری نظام کا خاتمہ، موروثی سیاست کیخلاف اقدامات اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ شامل ہے۔ شہیر سیالوی کی قیادت میں پاکستان نظریاتی پارٹی نوجوانوں کو سیاسی میدان میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے کوشاں ہے۔ شہیر سیالوی کی قیادت میں پاکستان نظریاتی پارٹی نوجوانوں کو سیاسی میدان میں فعال کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور ملک میں مثبت تبدیلی کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے غزہ کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے دھرنا دیا ہے اور دو مطالبات حکومت کے سامنے رکھنے ہیں، سینئیر صحافی نادر بلوچ نے ان سے خصوصی انٹرویو کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-08-26
مظفرآباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔ پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔ دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026ء میں ختم ہو رہی ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر تقرریاں اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔