واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رسائی کو تیز اور قابلِ اعتماد بنانے کے لیے اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ سروس اسٹارلنک مسلسل نئی راہیں تلاش کر رہی ہے۔ اب کمپنی نے چند ممالک میں مزید صارفین کو متوجہ کرنے کے لیے حیرت انگیز پیشکش کا آغاز کیا ہے، ایک سالہ معاہدے کے بدلے اسٹارلنک ڈِش بالکل مفت۔

آسٹریلیا اور اٹلی میں شاندار آفر

اٹلی میں اسٹارلنک کی ویب سائٹ پر واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ صارفین معیاری ڈش، جس کی قیمت پہلے 349 یورو تھی، اب بغیر کسی قیمت کے حاصل کر سکتے ہیں، بس شرط یہ ہے کہ وہ کم از کم 12 ماہ کے لیے ریذیڈنشل پلان کی سبسکرپشن لیں۔ اسی طرح کی پیشکش آسٹریلیا میں بھی دیکھی گئی ہے۔

تاہم، کمپنی کی پالیسی کے مطابق اگر صارفین اپنی سروس میں تبدیلی کرتے ہیں، ایڈریس تبدیل کرتے ہیں، یا بل کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں، تو انہیں ڈش کی قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔

اسٹارلنک کی عالمی توسیع اور پاکستان کا منظرنامہ

اسٹارلنک اس وقت دنیا کے 120 سے زائد ممالک میں اپنی سروس فراہم کر رہا ہے اور اس کے صارفین کی تعداد 50 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ اب یہ سروس بھارت میں داخلے کی تیاری کر رہی ہے، اور پاکستان بھی اس فہرست میں شامل ہونے والا ہے۔

حال ہی میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی محترمہ شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ، ’پاکستان میں اسٹارلنک کی تنصیب نومبر یا دسمبر 2025 تک متوقع ہے۔ چینی کمپنیوں نے بھی اس ضمن میں درخواستیں دی ہیں، تاہم اسٹارلنک کو جلد ہی لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔‘

یہ خبر پاکستان کے صارفین کے لیے خاصی خوش آئند ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں فائبر یا دیگر روایتی انٹرنیٹ سہولیات دستیاب نہیں۔

جہاں اسٹارلنک اپنی تیز رفتار اور قابلِ اعتماد سروس کے لیے سراہا جا رہا ہے، وہیں اس کے بانی ایلون مسک کے متنازع بیانات اور سیاسی مؤقف کی وجہ سے کمپنی کو بعض ممالک میں تنقید کا سامنا بھی ہے۔ یورپ میں ٹیسلا کی فروخت میں کمی اور بعض ممالک میں اسٹارلنک انسٹالروں کے ساتھ بدتمیزی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسپیس ایکس کی یہ نئی پیشکش ان لوگوں کے لیے ایک بہترین موقع ہو سکتی ہے جو تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن ابتدائی خرچ ان کے لیے مسئلہ بنتا ہے۔ پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد سے دیہی اور پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ انقلاب کی امید کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ یہ منصوبہ بروقت مکمل ہو اور حکومتی سطح پر اس کی مکمل معاونت حاصل ہو۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی رہنماؤں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں اسٹارلنک اسٹارلنک کی ممالک میں کے لیے

پڑھیں:

یو این چیف کا بارودی سرنگوں کے خلاف عالمی مہم شروع کرنے کا اعلان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش تخفیف اسلحہ اور بارودی سرنگوں کے خاتمے کے لیے ایک عالمگیر مہم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت دنیا کو اس خطرے سے مکمل طور پر پاک کرنے اور پائیدار ترقی و انسانی حقوق کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا جائے گا۔

سیکرٹری جنرل نے اس مہم کا اعلان اقوام متحدہ کے متعدد رکن ممالک کی جانب سے بارودی سرنگوں پر پابندی کے کنونشن سے دستبرداری کے ارادے سامنے آنے کے بعد کیا ہے۔

Tweet URL

1997 میں طے پانے والے اس معاہدے کو اٹاوا کنونشن بھی کہا جاتا ہے جس کے تحت انسانی جان کے لیے خطرہ بننے والی بارودی سرنگوں کے استعمال، انہیں ذخیرہ کرنے، ان کی تیاری اور انہیں منتقل کرنے کی ممانعت ہے۔

(جاری ہے)

بارودی سرنگوں کے خلاف تاریخی معاہدہ

تخفیف اسلحہ کے امور پر اقوام متحدہ کے دفتر (یونوڈا) نے کہا ہے کہ معاہدے ہونے کے بعد دنیا بھر میں بارودی سرنگوں کی تیاری بند ہو گئی تھی اور ان کے استعمال میں بھی نمایاں کمی آئی جبک 40 ملین سے زیادہ سرنگوں کو تباہ کیا گیا۔ اب تک 165 ممالک اس معاہدے کے فریق ہیں جبکہ 133 نے اس پر دستخط کر رکھے ہیں۔

یورپی ممالک ایسٹونیا، فن لینڈ، لٹویا، لیتھوانیا اور پولینڈ نے حالیہ دنوں میں اس معاہدے سے نکل جانے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، روس سے لاحق سلامتی کے خدشات ان کے اس ارادے کا بنیادی سبب ہیں۔

کمزور تحفظ، پیش رفت کا نقصان

سیکرٹری جنرل نے کسی ملک کا نام لیے بغیر اس صورتحال پر سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب شہریوں کو بڑھتی ہوئی جنگوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں، اس معاہدے کو تقویت دینا لازمی اہمیت رکھتا ہے جو انسانی زندگی اور وقار کے تحفظ میں مددگار ہے۔

رکن ممالک کی جانب سے معاہدہ چھوڑنے کے اعلانات پریشان کن ہیں جس سے شہریوں کا تحفظ کمزور پڑ جائے گا اور انسانی زندگیوں کو تحفظ دینے کے لیے اس معاہدے کے ذریعے دو دہائیوں تک ہونے والی پیش رفت کو نقصان پہنچے گا۔

سیکرٹری جنرل نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تخفیف اسلحہ کے معاہدوں کی پابندی کریں اور انہیں ترک کرنے کے تمام اقدامات کو فوری طور پر روکیں۔

انہوں نے تخفیف اسلحہ کنونشن پر تاحال دستخط نہ کرنے والے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایسا کریں۔ ان ممالک میں چین، ایران، اسرائیل، روس اور امریکہ بھی شامل ہیں۔مہم کے مقاصد

انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے آئندہ چھ ماہ میں اس مہم کے ذریعے تخفیف اسلحہ کے لیے حمایت کو بڑھایا جائے گا اور رکن ممالک کی جانب سے اٹھائے گئے ایسے ٹھوس اقدامات میں سہولت مہیا کی جائے گی جن سے انسانی اصولوں کو برقرار رکھنے اور بارودی سرنگوں کا خاتمہ کرنے کے اقدامات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ہنگامی توجہ کا متقاضی ہے اور معصوم جانوں کا تحفظ دنیا کے اجتماعی اقدام اور عزم سے وابستہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی اے کا تمام صارفین کو مفت 2 جی بی انٹرنیٹ اور 200 منٹ دینے کا اعلان
  • بجلی صارفین پر 10فیصد ڈیٹ سروس چارج کی حد ختم کرنے کی تجویز مسترد
  • پی ٹی اے نے تمام پاکستانیوں کے لیے مفت انٹرنیٹ اور منٹس کا اعلان کر دیا، جانیں کیسے؟
  • امریکہ: سوشل میڈیا کی رسائی کی شرط پر طلبہ کے ویزوں کا عمل شروع
  • چین کا سیٹلائٹ انٹرنیٹ اسٹارلنک سے 5 گنا تیز
  • نیب خیبرپختونخوا نے کوہستان 40ارب روپے مالی اسکینڈل کی تحقیقات شروع کردیں، اعظم سواتی طلب
  • نادرا نے کراچی میں بائیکر سروس کی تعداد بڑھا دی
  • اسرائیل اور امریکہ کا اگلا ٹارگٹ پاکستان ہے، حافظ نعیم
  • سب کو فوراﹰ تہران خالی کر دینا چاہیے: ڈونلڈ ٹرمپ
  • یو این چیف کا بارودی سرنگوں کے خلاف عالمی مہم شروع کرنے کا اعلان