’’میرا دماغ بالکل ٹھیک ہے‘‘، صدر ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُن کا جسمانی اور ذہنی ٹیسٹ دونوں اچھے رہے، اور دل و دماغ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ ٹرمپ جون میں 79 سال کے ہو جائیں گے، جبکہ اُن کی مکمل میڈیکل رپورٹ اتوار کو جاری کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اُن کا دماغ مکمل طور پر صحت مند ہے اور انہوں نے اپنے سالانہ طبی معائنے کے دوران ذہنی صحت کے تمام سوالات کے درست جوابات دیے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُن کا جسمانی اور ذہنی ٹیسٹ دونوں اچھے رہے، اور دل و دماغ مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ ٹرمپ جون میں 79 سال کے ہو جائیں گے، جبکہ اُن کی مکمل میڈیکل رپورٹ اتوار کو جاری کی جائے گی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے سوچا کہ جو بائیڈن سے مختلف انداز اپنانا چاہیے، اس لیے ذہنی معائنہ بھی کروایا اور سب سوالات کے درست جواب دیے۔
یاد رہے کہ جولائی 2024 میں پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ان کے کان پر گولی لگنے سے معمولی زخم آیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر کے لیے اپنی صحت سے متعلق معلومات جاری کرنا قانونی طور پر لازمی نہیں، مگر ٹرمپ نے 2024 کے الیکشن میں 82 سالہ جو بائیڈن کے مقابلے میں خود کو زیادہ تندرست اور جوان ثابت کرنے پر خاص زور دیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹرمپ نے کہا
پڑھیں:
وینزویلا پر دوسرا امریکی حملہ ،3دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا، جس میں منشیات فروش دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ کارروائی میں 3دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا اور انسدادِ منشیات اور داخلی سلامتی کے حوالے سے کئی اہم اعلانات کیے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے حکم پر صبح امریکی فوج نے وینزویلا میں دوسرا فضائی حملہ کیا۔ کارروائی میں وینزویلا کے منشیات فروش کارٹیل کے جہاز کو نشانہ بنایاگیا، جو امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور مفادات کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے منشیات کے خلاف جنگ میں کولمبیا کی اتحادی حیثیت ختم کر دی ہے جس کے نتیجے میں ملک کو امریکی فوجی امداد کی مد میں کروڑوں ڈالر نقصان ہو سکتا ہے۔پیٹرو نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ امریکا ہمیں ڈی سرٹیفائی کر رہا ہے حالانکہ منشیات کے کارٹیلز اور منشیات سے مالی معاونت پانے والی بائیں بازو کی گوریلا تنظیموں کے خلاف جنگ میں ہمارے درجنوں پولیس افسر اور فوجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دنیا کے سب سے بڑے کوکین پیدا کرنے والے ملک کو سزا کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ کولمبیا کو کا کی کاشت اور منشیات کی عالمی منڈیوں میں ترسیل کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ منشیات کے کارٹیلز کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کر رہے ہیں ۔ 2022 ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پیٹرو نے امریکی قیادت میں چلنے والی منشیات کے خلاف جنگ کو ناکام قرار دیتے ہوئے اس میں بنیادی تبدیلی کی وکالت کی جس کے تحت وہ سماجی مسائل کو حل کرنے پر زور دیتے ہیں جو منشیات کی سمگلنگ کو ہوا دیتے ہیں۔