بھارت میں کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں ایک پادری کو گرفتارکرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے کوئمباٹور میں واقع ایک چرچ کے پادری کو 2 نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے، کنگز جنریشن چرچ کے پادری جان جیبراج کو کل شام گرفتار کیا گیا، اسے آج عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔

37 سالہ جبراج جن کے سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں فالوروز ہیں، وہ مہینوں سے گرفتاری سے بچ رہے تھے، کوئمباٹور کے سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن نے اسے  تلاش کیا اور  اپنی تحویل میں لے لیا، قبل ازیں کوئمباٹور سٹی پولیس نے ملزم کو تلاش کرنے کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی تھیں، ملزم کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

ملزم  کے خلٓاف بچوں کے جنسی جرائم سے متعلق سخت قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف جنسی زیادتی سے متعلق دفعات لگائی گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ملزم نے گزشتہ سال مئی میں کوئمباٹور کے اپنے گھر میں پارٹی کے دوران نابالغوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی، متاثرین میں سے ایک نے حال ہی میں اس واقعے کے بارے میں اپنے ایک رشتہ دار کو بتایا، اس کے بعد سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔


یہ گرفتاری پنجاب میں ایک پادری بجندر سنگھ کو 2018 کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے چند دن سامنے آئی ہے، شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ بجندر سنگھ نے اسے بیرون ملک لے جانے کا وعدہ کیا اور اپنے گھر میں اس کا ریپ کیا، اس نے الزام لگایا کہ ملزم نے ریپ کیویڈیو بھی بنائی  اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنسی زیادتی کرنے کے کیا گیا

پڑھیں:

بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف

بھارتی ریاست کرناٹک کے دھرماستھلا مندر کے پولیس اسٹیشن میں ایک خاکروب نے 11 سال پرانے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مندر میں 10 سال تک کام کرنے والے خاکروب نے پولیس اسٹیشن میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مقدمہ درج کروایا ہے۔ 

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بااثر اور طاقتور افراد کے دباؤ پر زیادتی کی شکار متعدد خواتین اور طالبات کی برہنہ لاشیں خاموشی سے دفن کیں اور جلائیں۔

بیان میں خاکروب کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً ایک دہائی کے مسلسل پچھتاوے نے پولیس کو سچ بتانے کی ہمت دی ورنہ ہم لوگ ایک دہائی قبل یہ علاقہ چھوڑ کر جا چکے تھے۔

دھرماستھلا مندر کے سابق ملازم نے اعتراف کیا کہ اسے 1998 اور 2014 اسکول کی طالبات سمیت کئی خواتین کی لاشوں کو جلانے اور دفن کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

بھارتی مندر کے سابق ملازم نے اپنے اور اہل خانہ کو تحفظ فراہم کا مطالبہ بھی کرتے ہوئے کہا کہ بااثر افراد نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ درخواست گزار نے لاشوں کی باقیات کی تصاویر بھی فراہم کی ہیں جو تحقیقات میں مددگار ثابت ہوں گئی۔

۔

متعلقہ مضامین

  • امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا
  • امریکی اداکارہ خاتون پر حملے، تشدد اور چوری کے الزام میں گرفتار
  • سوتیلی بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
  • پشاور؛ گاڑی نے خاتون کو کچل دیا، ملزم گرفتار
  • کاہنہ میں10 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والاملزم گرفتار
  • 10 سالہ بچے سے بد فعلی کا مرتکب ملزم گرفتار 
  • مودی دور میں خواتین کے خلاف جرائم میں خطرناک اضافہ: بی جے پی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات
  • پی آئی اے کا ملازم کراچی ایئرپورٹ پر سامان چوری کے الزام میں گرفتار
  • کراچی، سندھ حکومت کا گھوٹکی میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا نوٹس، مکمل تحقیقات کا حکم
  • بھارت؛ خاکروب کا مندر میں زیادتی کی شکار متعدد طالبات کو خاموشی سے دفنانے کا اعتراف