پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں صفائی کے ناقص انتظامات، مسافر کیڑے مکوڑوں کیساتھ سفر کرنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں صفائی کے ناقص انتظامات ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں جہاں ہزاروں روپے کی مہنگی ٹکٹیں خریدنے کے باوجود مسافروں کو گندگی اور کیڑے مکوڑوں کے ساتھ سفر کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریلوے انتظامیہ کے صفائی ستھرائی کے تمام تر دعوؤں کے باوجود زمینی حقائق کچھ اور ہی منظر پیش کر رہے ہیں۔ کراچی ایکسپریس سمیت دیگر ٹرینوں کی بوگیوں میں رینگنے والے کیڑے اور گندگی نے مسافروں کا سفر اذیت ناک بنا دیا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ اے سی سلیپر جیسے مہنگے اور آرام دہ ٹرینوں کی بوگیوں میں بھی صفائی کا فقدان ہے۔ بوگیوں میں کیڑے مکوڑوں کی موجودگی نہ صرف پریشان کن ہے بلکہ صحت کے لیے بھی خطرہ بن چکی ہے۔
مسافروں نے شکایت کرتے ہوئے کہا، "ہم ہزاروں روپے کی ٹکٹ لے کر سفر کرتے ہیں لیکن جو سہولیات دی جا رہی ہیں وہ نہایت افسوسناک ہیں۔ صفائی کا کوئی خاص انتظام نہیں اور بوگیوں میں جگہ جگہ کیڑے رینگتے نظر آتے ہیں۔"
مسافروں نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ناقص انتظامات کا نوٹس لیں اور ٹرینوں میں کیڑے مار ادویات کا باقاعدہ اسپرے کروائیں تاکہ مسافر بلا خوف و خطر اور سکون کے ساتھ سفر کر سکیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بوگیوں میں
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔