کراچی میں ڈمپرز کیخلاف کریک ڈاؤن، 142 چالان، 27 گاڑیاں ضبط
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
واقعے کے بعد تمام ڈمپر ایسوسی ایشنز کو فوری طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ مذکورہ ڈمپر اور اس کے ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کریں، تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے، تاہم ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور دیگر نمائندوں نے پہلے وقت مانگا اور بعد ازاں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں شارع فیصل پر ٹریفک قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ڈمپرز کے خلاف ٹریفک پولیس کا بڑا ایکشن، کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 142 ڈمپروں کو چالان کیا گیا، جبکہ 27 کو موقع پر ہی ضبط کرلیا گیا، ایک ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی شارع فیصل پر ایک ڈمپر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں دیکھا گیا کہ ڈرائیور ناصرف تیز رفتاری سے گاڑی چلا رہا تھا، بلکہ پیٹرولنگ کار کی جانب سے روکنے کی کوشش کے باوجود گاڑی نہیں روکی اور فرار ہوگیا۔ ترجمان کے مطابق واقعے کے بعد تمام ڈمپر ایسوسی ایشنز کو فوری طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ مذکورہ ڈمپر اور اس کے ڈرائیور کو پولیس کے حوالے کریں، تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے، تاہم ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور دیگر نمائندوں نے پہلے وقت مانگا اور بعد ازاں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے۔
ترجمان کے مطابق وعدہ خلافی کے بعد گزشتہ رات ٹریفک پولیس نے وسیع پیمانے پر کارروائی کا آغاز کیا، جس کے نتیجے میں 142 ڈمپروں کو چالان کیا گیا، 27 کو ضبط کیا گیا، جبکہ ایک ڈرائیور کو گرفتار کرکے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کی شق 99/113 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک خلاف ورزی کرنے والا ڈرائیور اور ڈمپر پولیس کے حوالے نہیں کیے جاتے، کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں، سب کو قانون کے آگے سر جھکانا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈمپر ایسوسی ڈرائیور کو کیا گیا
پڑھیں:
فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
سینیٹر فیصل واوڈا : فائل فوٹوسینیٹر فیصل واوڈا نے کراچی میں ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کرنے والے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ کیے جانے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
کراچی کی سڑک پر بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں گھومنے والے ایف بی آر افسر کی ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کو مزید چھ سے آٹھ ماہ تک ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا۔
اس حوالے سے سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ اس ایف بی آر افسر کو صرف معطل کرنا کافی نہیں، نوکری سے برخاست کرنا ہوگا، حیران ہوں اب تک وزیراعظم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے اس افسر کو کیوں نہیں نکالا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ عوام کے نوکر کا عوام سے جانوروں جیسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر اس افسر کو برخاست کرنے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی تو اس افسر کو سینیٹ فنانس کمیٹی میں بلاؤں گا، سینیٹ فنانس کمیٹی میں اس افسر کے ساتھ جو کچھ ہوگا اس پر پھر کوئی گلہ نہیں کرے۔