اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک کی شان اور ہمارے سروں کا تاج ہیں،عطاءاللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے پاکستان میں اوورسیز پاکستانیز کنونشن کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ہمارے ملک کی شان اور ہمارے سروں کا تاج ہیں، انہوں نے بیرون ملک محنت اور جدوجہد کے ذریعے نہ صرف اپنا بلکہ ملک کا نام روشن کیا، یہ پاکستان کے ”واکنگ ٹاکنگ ایمبیسیڈرز“ ہیں جو ترسیلات زر کے ذریعے ملک کی معیشت کو مضبوط بنا رہے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ان کی خدمات کا باقاعدہ اعتراف کیا جائے، انہیں عزت و مقام دیا جائے۔
اتوار کے روز تین روزہ اوورسیز پاکستانیز کنونشن کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس سطح پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک شاندار کنونشن کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں انجینئرز، وکلائ، ڈاکٹرز، صحافی اور کاروباری حضرات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اوورسیز پاکستانی شریک ہو رہے ہیں اور یہ تقریب ان کی قربانیوں کو سراہنے کا ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز پاکستان کے واکنگ ٹاکنگ ایمبیسیڈرز ہیں جو اپنے کردار، خدمات اور ترسیلات زر کے ذریعے وطن عزیز کی معیشت کو مستحکم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز اور ہمارے ایکسپورٹرز قابل تعریف ہیں جو ترسیلات زر اور بیرون ملک پاکستانی مصنوعات کی برآمدات سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور ملک کی معاشی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز جہاں بھی بستے ہیں وہ پاکستان کے لئے محبت اور خلوص کا جذبہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اوورسیز پاکستانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں رکھا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے سازگار ماحول فراہم کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ عناصر ایسے اقدامات سے ناخوش ہیں اور منفی تاثر پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمیں بطور قوم مثبت سوچ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ ایک سال کے دوران معیشت میں بہتری آئی ہے، ”اُڑان پاکستان“ پروگرام کے تحت ترقی کا سفر جاری ہے۔ عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ ان شاءاللہ پاکستان مزید ترقی کرے گا، خوشحال ہوگا اور اوورسیز پاکستانیوں کو ان کا جائز مقام اور عزت ضرور ملے گی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیز انہوں نے کہا کہ بیرون ملک رہے ہیں ملک کی
پڑھیں:
پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
اسلام آباد:سینئر سیاستدان مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو جواب ہے میں اس سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، بڑا ٹھیک جواب ہے، بڑی دانش مندی کے ساتھ ، دلیری کے ساتھ، میچور رسپانس ہے اور بڑا سپیسیفک رسپانس ہے، اس میں کوئی جذباتیت نہیں ہے، اس میں جو دو تین عنصر لے آئے ہیں وہ بڑے اچھے ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر آبی جارحیت ہوئی تو اس کا مطلب آل آؤٹ وار ہے، اگر وہ پانی روکتے ہیں وہ ایکٹ آف وار ہوگا، دوسرا انھوں نے کہاکہ اگر آپ نے کوئی ملٹری ایکشن کیا تو2019 کی یاد تازہ کر دیں گے ہم سخت جواب دیں گے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فضائی حدود بند کی ہے اس کا انڈیا کو بہت زیادہ نقصان ہے، ہمارے تو کوئی جہاز ہی نہیں جاتے اس طرف، انھوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انڈیا پاکستان کا پانی بند کر سکتا، انڈین اسٹیٹمنٹ جو کل آیا تھا ان کی منسٹری آف فارن افیئرز کا اس میں انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی بات نہیں کی۔
انھوں نے کہا کہ اسے معطل کیا جائے گا پاکستان کے رویہ تبدیل کرنے تک، شملہ معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ انڈیا نے تو ڈی فیکٹو منسوخ کر ہی دیا ہے جس دن انھوں نے اعلان کیا5اگست 2019کو، قبضہ کر لیا مقبوضہ کشمیر پر اس کا مطلب ہے کہ ان کی طرف سے کم سے کم، یک طرفہ طرف سے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہوئی اور شملہ معاہدہ ہو یا لاہور ڈیکلریشن ہو جب واجپائی آئے تھے نواز شریف کے دور میں کہ بائی لیٹرل ہوگا تو وہ ایک سائڈ پر ہوگیا تو اس سے فرق نہیں پڑتا۔
ہمارے کمٹمنٹ تو ہے یونائیٹڈ نیشنز ریزولوشنز کی، وہ قائم اور دائم ہیں، انھوں نے کہا کہ ہائی کمیشنوں سے عملہ کم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آفیشل رابطے تو بہت کم رہ گئے تھے۔