شامی تعمیرِ نو کے لیے مدد دینا چاہتے ہیں: یو اے ای صدر کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کی تعمیر نو اور انتقالی مرحلے کے چیلنجز سے نمٹنے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔
یہ بات انہوں نے اتوار کے روز شام کے عبوری صدر احمد الشرع سے ابو ظہبی میں ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات کی تفصیلات اماراتی سرکاری نیوز ایجنسی WAM نے جاری کیں۔
شیخ محمد بن زاید نے کہا: ’’یو اے ای شام کے استحکام، سلامتی اور ترقی کو پورے خطے کے مفاد میں سمجھتا ہے اور ہم شامی عوام کی ہر ممکن مدد کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘
شام کے عبوری صدر احمد الشرع نے گزشتہ سال بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے خلیجی ممالک سے مالی امداد کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
تاہم یو اے ای کے صدارتی مشیر انور قرقاش نے پہلے واضح کیا تھا کہ شام کے نئے حکمرانوں کی اسلام پسند شناخت ان کے لیے باعث تشویش ہے۔
رواں سال جنوری میں بھی شراع نے یو اے ای صدر سے فون پر بات کی تھی، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام اور دو طرفہ تعاون بڑھانے پر زور دیا تھا۔ اب شراع اپنے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی کے ہمراہ ابو ظہبی کا دورہ کر رہے ہیں۔
شام 13 سالہ خانہ جنگی کے بعد اب بین الاقوامی مدد، معاشی بحالی اور تعمیری منصوبوں کے لیے نئی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یو اے ای شام کے کے لیے
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔