ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) ابوظہبی کی معروف شاہراہ پر کم از کم سپیڈ لمٹ کا نظام ختم کردیا گیا۔ خلیجی میڈیا کے مطابق یو اے ای حکام نے ابوظہبی میں شیخ محمد بن راشد روڈ (E311) پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد کا نظام ختم کردیا ہے، جس کا مقصد ٹریفک کی حفاظت کو بہتر بنانا اور بھاری ٹرکوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانا ہے۔
ابوظہبی موبلٹی کے اعلان کے تحت اب اس شاہراہ پر گاڑی چلانے والوں کو کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی، سڑک پر چلنے والے ڈرائیوروں نے پیر کی صبح یہ بھی دیکھا کہ سائن بورڈز سے کم از کم رفتار کی حد کو ہٹا دیا گیا ہے، اس سڑک پر زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ اپریل 2023ء میں ابوظہبی نے E311 پر 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم از کم رفتار کی حد متعارف کرائی، اس بڑی شاہراہ پر زیادہ سے زیادہ رفتار 140 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور بائیں جانب سے پہلی اور دوسری لین پر کم از کم 120 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی حد لاگو کی گئی تھی، کم از کم رفتار کی حد کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کو "سڑک کے لیے مقرر کردہ کم سے کم رفتار سے کم گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا اور 400 درہم کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا، تاہم دائیں طرف کی تیسری اور آخری لین جو بھاری گاڑیاں استعمال کرتی ہیں، وہ رفتار کے ضوابط کے تحت نہیں تھیں۔
ابوظہبی کے ایک رہائشی جی سہانی کو بائیں طرف سے دوسری لین میں آہستہ گاڑی چلانے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ میں کم سے کم رفتار کے اصول سے واقف تھا لیکن آگے ایک فوجی قافلہ تھا جس نے ٹریفک کی رفتار کم کردی تھی، مجھے اپنی غلطی نہ ہونے کے باوجود جرمانہ بھرنا پڑا اور ابوظہبی پولیس کے ساتھ مسئلہ اٹھانے کے بعد بھی اسے منسوخ نہیں کیا گیا، مجھے خوشی ہے کہ اب وہ سپیڈ لمٹ کے اس اصول کو ختم کر رہے ہیں۔ ابوظہبی کے ایک اور رہائشی اے پی نے بتایا کہ سڑک انتہائی مصروف تھی اور میرے سامنے تمام گاڑیاں آہستہ چل رہی تھیں جس کی وجہ سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے گاڑی چلانا ممکن نہیں تھا، میں اس سڑک کو روزانہ کام پر جانے کے لیے استعمال کرتا ہوں اور میں 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی کم سے کم رفتار کے پیچھے منطق کو سمجھتا ہوں لیکن اس طرح جرمانہ کرنا غیر مناسب تھا، اب مجھے اطمینان ہے کہ انہوں نے قانون کو واپس لے لیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کم از کم رفتار کی حد کلومیٹر فی گھنٹہ کی شاہراہ پر
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ فائنل: بھارت کا جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف
آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے فائنل میں بھارت نے شاندار بیٹنگ پرفارمنس کی بدولت جنوبی افریقہ کو 299 رنز کا ہدف دیا ہے۔
میچ کا آغاز آؤٹ فیلڈ گیلا ہونے کے باعث 2 گھنٹے تاخیر سے ہوا، تاہم بیٹنگ کے لیے بلائے جانے کے بعد بھارتی اوپنرز نے انتہائی جارحانہ آغاز کیا۔ شفیلی ورما نے 87 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلتے ہوئے ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کی، جبکہ اسمرتی مندھانا نے 45 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 104 رنز جوڑے۔
شفیلی ورما نے 78 گیندوں پر 87 رنز اسکور کیے، جس میں 7 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔ یہ ان کی تین سال بعد پہلی ون ڈے ففٹی اور مجموعی طور پر پانچویں نصف سنچری تھی۔
وسطی اوورز میں جنوبی افریقی بولرز نے واپسی کی کوشش کی, ایابونگا کھاکا نے 3 وکٹیں حاصل کرکے بھارتی بیٹنگ کی رفتار سست کی، جبکہ نونکولولیکو ملبا نے کپتان ہرمن پریت کور کو 20 رنز پر آؤٹ کر کے اہم کامیابی حاصل کی۔
آخر میں دیپتی شرما نے ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 58 رنز بنائے اور اننگز کو سہارا دیا۔ رچا گھوش نے 24 گیندوں پر 34 رنز کی تیز رفتار اننگز کھیل کر ٹیم کا اسکور 298 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 298 رنز بنائے، اور جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف دے دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت جنوبی افریقہ فائنل ویمنز ورلڈ کپ