قومی اسمبلی میں فلسطینی عوام کےساتھ اظہارِ یکجہتی کیلئےمتفقہ قراردادمنظو ر
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی فلسطین کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد منظور کرلی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین میں مستقل جنگ بندی کی جائے اور وہاں ڈھائے جانے والے مظالم روکے جائیں۔
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ قومی اسمبلی نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی ہے قرارداد پر حکومت اور اپوزیشن کی تمام پارلیمانی جماعتوں کے دستخط موجود ہیں قرارداد وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔
قرارداد وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان فلسطین میں مجرمانہ اسرائیلی جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے مارچ 18 سے دوبارہ شروع ہونے والی جارحیت نے 1600 سے زائد مزید فلسطینیوں کو شہید کیا۔ ایوان فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کرتا ہے
قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکامی پر اظہار تشویش کرتا ہے ایوان غزہ سے اسرائیلی مقبوضہ فورسز کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کرتا ہے ایوان عالمی برادری سے فلسطین کو یو این کا مکمل رکن تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں فلسطین پر پوائنٹس اسکورنگ کی گئی، جس کی مذمت کرتا ہوں، فلسطین کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ان لوگوں نے ایوان کو مقدس رہنے ہی نہیں دیا۔ آج کے دن ہمیں لوکل ایشوز کو سائیڈ پر لے جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پاسپورٹ پر لکھا ہے کہ یہ اسرائیل کے لیے قابل قبول نہیں ہے سوائے اسرائیل کے ہم دنیا بھر میں کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں، ہم اسرائیل کو نہ مانتے ہیں نہ قبول کرتے ہیں ساؤتھ افریقہ نے ہمت کی اور نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت میں گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ الجزیرہ نہ ہوتا تو نظر نہ آتا کہ کیا مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ان کے صحافی شہید ہوئے، انہوں نے کوریج پر کمپرومائز نہ کیا انہوں نے بمباری اور مظالم دیکھے اور فرنٹ لائن پر پہنچے ہیں جب ان کے صحافی فرنٹ لائن سے کوریج دیتے ہیں تو پوری امت کو پیغام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت میں ہم نے جنوبی افریقہ کی حمایت کی۔ اسرائیل نسل کشی کرتے ہوئے جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔قانون کے مطابق یہ ہائی لیول وار کرائم ہے اسرائیل تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے جو خاموش ہے وہ ان تمام جرائم میں برابر کا شریک ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ 200 سے زائد فلسطینی بچوں کو پاکستان لا کر میڈیکل تعلیم دی جا رہی ہے 200 فلسطینی طالبعلم بہت خوش ہیں، ان کا خیال رکھا جا رہا ہے الخدمت فاؤنڈیشن نے کئی سو ٹن امدادی سامان بھیجوایا، انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں مصر اور اردن کے ذریعے امدادی سامان فلسطین پہنچایا گیا۔ ساؤتھ افریقہ نے ہمت کی اور نسل کشی کا کیس فائل کیا۔ ان ممالک کو بھی خراج تحسین جنہوں نے اس کیس کو سپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری فلسطین کی سرزمین کے ساتھ محبت ہے درخواست ہے کہ یہ ہاؤس اس معاملے پر متحد ہو۔ اس ہاؤس کی کارروائی الجزیرہ اور دیگر ذرائع ابلاغ سے ان تک آواز جانی چاہیے۔ ہم ہر حال میں اور اچھے برے حالات میں ان کے ساتھ ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ کرتا ہے پیش کی کی گئی
پڑھیں:
پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )حر جماعت کے روحانی پیشوا اور ممتاز سیاسی شخصیت پیر صاحب پگارا نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پوری حر جماعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر لمحہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور استحکام کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تیار رہیں۔
اپنے ایک اہم بیان میں پیر پگارا نے کہا کہ مادر وطن کا دفاع ہمارے لیے ہر چیز پر مقدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نازک موقع پر نہ صرف حر جماعت بلکہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔پیر صاحب پگارا نے زور دیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔
سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے
پیر پگارا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر قسم کے داخلی و خارجی خطرات اور چیلنجز سے محفوظ رکھے اور ملک کو امن و استحکام عطا فرمائے۔
مزید :