پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
سٹی 42 : خواتین اور کمزور طبقات کے تحفظ کی جانب اہم پیش رفت ہوئی ہے، پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025 قائمہ کمیٹی میں منظور کرلیا گیا ۔
قائمہ کمیٹی برائے محکمہ داخلہ نے بل پر تفصیلی بحث کی۔
مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی و چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے بل ترمیم کے بعد جمع کروایا تھا، ان کے مطابق تیزاب گردی روکنے کے لیے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے۔
حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ
حنا پرویز بٹ کا کہنا ہے کہ خواتین پر تیزاب حملوں کی روک تھام اولین ترجیح ہے، خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی میرا مشن ہے، خواتین کے حقوق کی قانون سازی جاری رکھوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایسڈ کنٹرول بل خواتین کی سلامتی کی جانب اہم قدم ہے۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ تیزاب کی غیر قانونی فروخت اب برداشت نہیں کی جائے گی، ہر عورت کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، ایسڈ کنٹرول بل، مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پر حملے روکنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، چیئرپرسن وومن پروٹیکشن اتھارٹی نے بل کی منظوری کو تاریخی قرار دیا۔
گوجر خان میں شادی کا کھانا کھانے سے سینکڑوں افراد کی حالت غیر
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی خواتین کے تحفظ کے لیے متحد ہے، ایسڈ حملے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی سے خواتین کے خلاف جرائم میں کمی آئے گی، تیزاب گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایسڈ کنٹرول بل حنا پرویز بٹ خواتین کے نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
— فائل فوٹوقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل میں ہم بانئ پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں تو وہاں پولیس ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے۔
نثار جٹ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کا کام کیا پارلیمنٹیرینز کو ہراساں کرنا رہ گیا ہے؟
حامد رضا نے اعتراض اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کی کیا کارکردگی ہے؟چوری ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر تو کوئی اقدام نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا اختیار میرے پاس ہے ہم جواب دیں گے، اگر کوئی دوسرا ادارہ ملوث ہے تو وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اسلام آباد پولیس سے جواب کے لیے آئندہ ایجنڈے پر رکھیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاتی ہوں تو 6،6 گھنٹے باہر روک کر ملاقات نہیں کروائی جاتی، عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، روزانہ کا ایک تماشہ بنا رکھا ہے۔
حامد رضا نے کہا آئی جی اسلام آباد کو بلا لیں کیونکہ میری انسانی حقوق کمیٹی میں تو وہ کئی نوٹسز کے باوجود نہیں آئے۔