فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ وہ قیدیوں کے سنجیدگی کے ساتھ کیے گئے تبادلے کے بدلے اور اسرائیل کی غزہ میں جنگ ختم کرنے کی ضمانتوں پر تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق حماس کے سینئر رہنما طاہر النونو نے کہا کہ ہم قیدیوں کے سنجیدگی کے ساتھ تبادلے کے معاہدے، جنگ کے خاتمے، غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے انخلا اور انسانی امداد کے داخلے کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔  تاہم انہوں نے اسرائیل پر جنگ بندی کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔
طاہر النونو کا کہنا تھا کہ مسئلہ قیدیوں کی تعداد کا نہیں ہے بلکہ یہ ہے کہ قابض اپنے وعدوں سے مُکر رہا ہے، جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کو روک رہا ہے اور جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے حماس نے قابض اسرائیل کو معاہدے کو برقرار رکھنے پر مجبور کرنے کے لیے ضمانتوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس قاہرہ میں مصر اور قطر کے ثالثوں سے مذاکرات کر رہی ہے۔ یہ دونوں ممالک امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوشاں ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی نیوز ویب سائٹ ’وائی نیٹ‘ نے پیر کو کہا ہے کہ حماس کو ایک نئی تجویز پیش کی گئی ہے۔
معاہدے کے تحت حماس 10 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گا جس کے بدلے میں امریکہ ضمانت دے گا کہ اسرائیل جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات میں داخل ہو گا۔
جنگ بندی کا پہلا مرحلہ جو 19 جنوری کو شروع ہوا اور اس میں متعدد یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے شامل تھے، ختم ہونے سے پہلے دو ماہ تک جاری رہا۔ جبکہ ایک نئی جنگ بندی کی کوششیں مبینہ طور پر حماس کی طرف سے رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی تعداد سے متعلق تنازعات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں۔
دریں اثنا ءطاہر النونو نے کہا کہ حماس غیرمسلح نہیں ہو گی، جو جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کی جانب سے ایک اہم شرط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’غیر مسلح ہونے کی شرط پر کوئی مذاکرات نہیں ہو ںگے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یرغمالیوں کو رہا کر نے کہا کے لیے

پڑھیں:

ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش

اسلام آباد:

ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وسائل کے مؤثر استعمال اور طویل مدتی انفرا اسٹرکچر کی منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کی گئیں۔

نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ملک بھر میں بڑے آبی ذخائر، ڈیمز کی تعمیر کے عمل کو تیز کرنے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

شرکا نے وسائل کے مؤثر استعمال اور طویل مدتی انفرا اسٹرکچر منصوبہ بندی کے لیے سفارشات پیش کیں۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کو درپیش اور بڑھتے ہوئے آبی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فعال منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔

اسحاق ڈار نے اس سلسلے میں قومی سطح پر مربوط اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم، وفاقی وزرا آبی وسائل، منصوبہ بندی، خزانہ، قانون و انصاف، وزیراعظم کے بین الصوبائی رابطہ اور وزیراعظم آفس کے مشیروں، ڈپٹی وزیراعظم آفس کے معاون خصوصی، اقتصادی امور، آبی وسائل، کابینہ، خزانہ اور منصوبہ بندی کے وفاقی سیکریٹریز، چیئرمین فیڈرل بورڈ ّریونیو (ایف بی آر)، چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ کی امداد کے لیے آنے والی میڈیلین کو قبضے میں لے لیا
  • جنوبی لبنان میں امریکہ و اسرائیل، یونیفل مشن کے خاتمے کے خواہاں
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • جوانوں کی قربانیاں اور ثابت قدمی وطن کے تحفظ کی ضمانت اور پاکستان کی اصل طاقت ہے، وزیر داخلہ
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ