گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں اس ماہ اضافہ ہوا ہے، 3 ماہ میں مزید 10 ارب ڈالر ترسیلات زر آنے کی توقع ہے، سعودی عرب اور یو اے ای سے ورکرز ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ امریکی ٹیرف سے ٹیکسٹائل انڈسٹری پر اثر پڑے گا مگر تیل کی قیمتوں میں کمی سے ٹیرف کا منفی اثر کم ہوجائے گا۔

ترسیلاتِ زر کا حجم پہلی بار 4 ارب ڈالر کی حد عبور کر گیا

ملک میں ترسیلات زر کا حجم پہلی بار 4 ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا۔

انہوں نے کہا کہ 30 جون سے پہلے چار سے پانچ ارب ڈالرز آنے کی توقع ہے۔ جبکہ جون کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر ہونے کا ہدف ہے۔

جمیل احمد نے کہا کہ شرحِ سود میں کمی سے حکومت کو ادائیگیوں میں ایک کھرب روپے کا ریلیف ملنے کی توقع ہے۔ معاشی ترقی کی شرح 3 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ترسیلات زر کےلیے لوگ زیادہ تر بینکنگ چینلز استعمال کر رہے ہیں، اس وقت مارکیٹ اچھا پرفارم کررہی ہے، ترسیلات زر کا گزشتہ ماہ کا 4.

1 ارب ڈالرز کا نمبر تاریخی ہے، گزشتہ سال ساڑھے 9 ارب ڈالرز مارکیٹ سے خریدے گئے، زرمبادلہ ذخائر جون تک 14 ارب ڈالر کی توقع ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے کی توقع ہے ترسیلات زر جمیل احمد نے کہا کہ ارب ڈالر

پڑھیں:

دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دبئی (مانیٹرنگ ڈیسک )متحدہ عرب امارات کے ادارے ایسٹرا ٹیک کے فلیگ شپ پلیٹ فارم اور پہلے اے آئی فِن ٹیک ایپ بوٹم نے ملک کے معروف ڈیجیٹل ریمٹینس پلیٹ فارم جنگل پے کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرلی جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں مقیم ستر لاکھ پاکستانی براہ راست بوٹم ایپ کے ذریعے تیز، محفوظ اور کم لاگت ترسیلات زر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔بوٹم کے اس فِن ٹیک سسٹم فیچر میں پاکستانی روپے کے ایکسچینج ریٹس سمیت بینک ڈپازٹ، موبائل والٹس اور پاکستان بھر میں کیش پِک اَپ پوائنٹس جیسی سہولتیں فراہم کرتا ہے۔جنگل پے دبئی فنانشل سروس اتھارٹی کے تحت ریگولیٹڈ ہے اور منی گرام، بڑے بینکوں اور امریکا کی نمایاں وینچر کیپیٹل فرمزسے منسلک ہے جو اب تک تین ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرحد پار ادائیگیاں کر چکا ہے۔جنگل پے خطے کے تارکین وطن کو اپنے اہل خانہ سے جوڑ رہا ہے۔یہ نئی ترسیلی سہولت ستمبر کے آخر تک فعال کر دی جائے گی، جس کے بعد متحدہ عرب امارات میں پاکستانی صارفین کے لیے اپنے اہل خانہ کو رقوم بھیجنا بے حد آسان ہو جائے گا۔ یہ بوٹم کے بڑھتے ہوئے مربوط مالیاتی ٹولز کے مجموعے میں ایک اور سنگ میل ہے۔اس ایپ کی لانچنگ کے موقع پر سی ای او جنگل پے امیر فردغسیمی نے کہا کہ یہ شراکت داری محض ٹیکنالوجی نہیں ہے بلکہ اس کے دور رس اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں۔جنگل پے کو بوٹم کیساتھ شامل کر کے ہم فوری، بغیرفیس اور شفاف رقوم کی ترسیل ان کے موبائل فون سے ممکن بنا رہے ہیں۔ یہ تیز، محفوظ اور ان کی ضروریات کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس موقع پر چیف بزنس آفیسر جنگل پے رض سہیل نے کہاکہ جنگل پے کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ تمام صارفین کو باآسانی ترسیلات زر پہنچ سکے خاص تو پر ان لوگوں کو جو دوردراز علاقوں میں رہائش پزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بوٹم کیساتھ یہ شراکت داری پاکستان کے سب سے دور دراز علاقوں میں بھی خاندانوں کو فوری، محفوظ اور بلا معاوضہ رقوم کی ترسیل کو ممکن بناتی ہے۔دونوں اداروں میں شراکت داری کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس پریزیڈنٹ پراڈکٹ، ایسٹرا ٹیک رشبھ سنگھ نے کہا کہ اس شراکت داری کے ذریعے ہم خطے کی سب سے فعال رقوم کی ترسیل کے راستوں میں سے ایک کو مزید تیز، کم لاگت اور بوٹم ایپ کے ذریعے باآسانی قابلِ رسائی بنا رہے ہیں۔ یہ بوٹم کے بہتر یوزر ایکسپیرینس کو مزید آگے بڑھاتا ہے، جہاں پیسے بھیجنا بالکل کال کرنے جتنا آسان ہو گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں ہلکی بارش کی پیشگوئی
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل