ہمارا نظریاتی و سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ریاست پر کوئی اختلاف نہیں، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اوورسیز پاکستانی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ ایس آئی ایف سی منصوبہ ون ونڈو آپریشن ہے جہاں سے سرمایہ کاروں کو بھرپور معاونت فراہم کی جا رہی ہے، اڑان پاکستان کے تحت قومی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اوورسیز پاکستانی اس میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ہمارا نظریاتی اور سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ریاست پر اختلاف نہیں ہوسکتا کیونکہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پہلے اوورسیز پاکستانی کنونشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر معیشت کے مزید استحکام کے لئے شب و روز محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی منصوبہ ون ونڈو آپریشن ہے جہاں سے سرمایہ کاروں کو بھرپور معاونت فراہم کی جا رہی ہے، اڑان پاکستان کے تحت قومی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اوورسیز پاکستانی اس میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔ گورنر سندھ نے 77 سالہ تاریخ میں اس سال سب سے زیادہ زرمبادلہ بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کو مبارک باد بھی دی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانی گورنر سندھ رہی ہے
پڑھیں:
گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔
عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔
عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔