سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار، ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وژن 2030 سمیت اہم تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانی محنت کش اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔
اسلام آباد میں اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں حالیہ برسوں کے دوران مثبت تبدیلیاں آئی ہیں، جن سے پاکستانیوں کے لیے مزید مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ اب محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ، ویزا پالیسی میں نرمی اور ہنر مند افراد کے لیے نئی ملازمت کے مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کی ملاقات، پاکستان سعودی عرب شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ
پاکستانی سفیر نے کہاکہ پاکستان کوشش کررہا ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جائے تاکہ وہاں مقیم پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مل سکیں۔
احمد فاروق نے کہاکہ ہمیں چاہیے کہ ہنر مند افرادی قوت تیار کی جائے تاکہ ان ممالک میں ملازمت کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔
سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نے کہاکہ پاکستانی نوجوان ہنر سیکھ کر اپنی زندگی بہتر بنانے کے ساتھ ملک کے لیے بھی قیمتی اثاثہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد قریباً 55 لاکھ سے زیادہ ہے، جو مقامی معیشت میں حصہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے بھی ایک اہم ستون کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
احمد فاروق نے کہاکہ اوورسیز پاکستانی زرمبادلہ کے ذریعے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کا اثاثہ قرار دے دیااس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے خطاب کرتے ہوئے بیرون ملک پاکستانیوں کو اثاثہ قرار دیا، اور کہاکہ تارکین وطن کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ وزارت خارجہ، وزارت خزانہ، سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت، اسٹیٹ بینک اور نادرا سمیت تمام متعلقہ اداروں پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی جائے جو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کےلیے تجاویز مرتب کرکے وفاقی کابینہ کو پیش کرے۔
ایاز صادق نے کہاکہ قومی اسمبلی میں سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کےلیے قانون سازی کی جائے گی اور صوبو ں سے وہ خود بات کریں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اگرسمجھتے ہیں کہ انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت ملنی چاہیے تو وہ اس سلسلے میں جماعتوں سے بات کریں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں کیونکہ ان کی بھجوائی گئی ترسیلات زر ہماری برآمدات سے بھی زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030 سے سیکھنے کے لیے پُرعزم ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے تجویز دی کہ ملک کی خدمت کرنے والے ان پاکستانیوں کوبھی اعزازی طور پر سفیر مقرر کیا جائے۔ انہوں نے کنونشن میں بیان کیے گئے مسائیل کی تائید کی، اور تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ قومی اسمبلی آپ کی ہے، ہم اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے تو اس سلسلے میں آپ اپنی اپنی جماعتوں سے بات کریں تاکہ اس تجویز پر ایوان میں غور و خوض کے بعد کوئی حتمی حل نکالا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احمد فاروق اسپیکر قومی اسمبلی اوورسیز پاکستانی اوورسیز کنونشن پاکستان پاکستانی سفیر سردار ایاز صادق سعودی عرب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احمد فاروق اسپیکر قومی اسمبلی اوورسیز پاکستانی اوورسیز کنونشن پاکستان پاکستانی سفیر سردار ایاز صادق وی نیوز اسپیکر قومی اسمبلی اوورسیز پاکستانی پاکستانی سفیر پاکستانیوں کو میں پاکستان احمد فاروق نے کہاکہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔
پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔
(جاری ہے)
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقاتسعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔
ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔
رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقاتپاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔
شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔
سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔
پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتریشہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔
صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔
یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔
حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ادارت: صلاح الدین زین