عدالت انتظار کرتی رہ گئی، جیل حکام نے حکم کے باوجود عمران خان کو ویڈیو لنک پر پیش نہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف جعلی رسیدوں کے کیس میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی۔ جیل حکام نے عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ آج بانی پی ٹی آئی کی پیشی کی توقع ہے اور عدالتی حکم کے مطابق انہیں پیش کیا جانا ہے۔
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ حیدر سعید کی درخواست ضمانت بعدازگرفتاری پر سماعت17اپریل تک ملتوی
جج محمد افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی کی پیشی کی کوشش تو میں نے بھی کی ہے۔ انہوں نے عدالتی عملہ سے استفسار کیا کہ جیل حکام نے کوئی لیٹر بھی لکھا ہے؟ جس پر عدالتی عملہ نے جواب دیا کہ ’جی، ایک لیٹر آیا ہے‘۔
عدالت نے ویڈیو لنک کی صورتحال پر بھی استفسار کیا، جس پر عدالتی عملے نے کہا کہ جیل حکام سے چیک کرتے ہیں۔ جج نے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ ’آپ انتظار کریں، ویڈیو لنک کا چیک کرتے ہیں‘۔ اس کے بعد عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔
تاہم عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی کو پیش نہ کیا جا سکا۔ جیل حکام نے اس کی وجہ انٹرنیٹ کی خرابی بتائی اور کہا کہ اسی باعث ویڈیو لنک کے ذریعے بھی پیشی ممکن نہیں ہو سکی۔
پشاور ہائیکورٹ سے عمر ایوب کو ایک مہینے کی حفاظتی ضمانت مل گئی
ادھر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی جانب سے ایک اور درخواست دائر کی گئی، جو وکیل خالد یوسف چوہدری نے جمع کرائی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت میرٹ پر فیصلہ سنائے۔
درخواست میں بتایا گیا کہ یہ درخواستیں 23 اگست 2023 کو گرفتاری سے پہلے دائر کی گئیں اور درخواست گزار عدالت میں پیش ہوتے رہے۔ اس وقت درخواست گزار جیل میں ہیں۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت متعدد مرتبہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے چکی ہے، لیکن ان احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ عدالت کی جانب سے ویڈیو لنک پر پیشی کے احکامات بھی جاری ہوئے جن کی تعمیل نہیں ہوئی۔
ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا
درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ جیل حکام اور پولیس نے عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا اور اب بغیر پیشی میرٹ پر فیصلہ سنائے جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا۔ درخواست میں کہا گیا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ میرٹ پر فیصلہ سنایا جائے۔
دوسری جانب بشریٰ بی بی کی 26 نومبر احتجاج کے کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے کی۔ ان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ تفتیشی افسر بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش نہیں کر رہا۔ اس دوران بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر کی گئی، جس پر جج عامر ضیاء نے کہا کہ وہ درخواست پر فیصلہ کریں گے۔ بعد ازاں اس سماعت میں بھی وقفہ کر دیا گیا۔
عمران خان کی نااہلی پر احتجاج: ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی ایک بار پھر مؤخر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عدالت میں پیش درخواست میں جیل حکام نے ویڈیو لنک نے عدالت پر فیصلہ بی بی کی کہا کہ حکم کے
پڑھیں:
کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر۔ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں دوسری درخواست دائر، لاہور اور کراچی کے جرمانوں کا موازنہ، فوری ختم کرنے کا مطالبہ