ٹل پاراچنار روڈ کیلئے کے پی حکومت کی ملک بھر سے 158 پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
خیبر پختون خوا میں ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے قائم اسپیشل پروٹیکشن فورس میں 492 اہلکاروں کو بھرتی کر لیا گیا ہے۔
ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اسپیشل پروٹیکشن فورس میں پہلے بھرتی کے لیے صرف خیبر پختون خوا کے لوگ اہل تھے، پہلے کی گئی بھرتی کے عمل میں 158 اسامیاں خالی رہ گئی تھیں، جن میں 128 ہیڈ کانسٹیبلز اور 30 کانسٹیبلز کی نشستیں تھیں۔
ٹل پاراچنار شاہراہ آج بھی ہر قسم کی آمد و رفت کیلئے بند ہے۔
اب خیبر پختون خوا حکومت نے محکمۂ پولیس کو 158 اہلکار بھرتی کرنے کی اجازت دی ہے۔
اسپیشل پروٹیکشن فورس میں ملک بھر سے بھرتیاں کی جائیں گی۔
دستاویز کے مطابق اسپیشل پروٹیکشن فورس کے لیے 3 ایس پیز سمیت 492 اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا ہے۔
بھرتی ہونے والوں میں 27 سب انسپکٹرز، 374 کانسٹیبلز سمیت ایکس سروس مین شامل ہیں۔
چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا شہاب علی شاہ نے بتایا ہے کہ کرم میں پائیدار قیامِ امن کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اسپیشل پروٹیکشن فورس کو جدید اسلحے سے لیس کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خیبر پختون خوا ٹل پاراچنار کے لیے
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن،فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو اجازت مل گئی
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)وکلا فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے فیملی کی اجازت مل گئی۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے فیملی اور وکلا کی ملاقات کا دن ہے،گیٹ1پر پہنچنے والوں میں ایم این اے ارشد ساہی، جمال احسن خان اور ملک انور تاج شامل ہیں،ایم پی اے عبدالسلام آفریدی بھی اڈیالہ جیل گیٹ1پر پہنچ گئے۔
داہگل ناکے پر ایم این اے شاندانہ گلزار کو پولیس نے روک لیا، شاندانہ گلزار کے محافظ سے کلاشنکوف برآمدہونے پر پولیس نے قبضے میں لے لیا، پولیس سے تکرار کے باوجود جیل جانے کی اجازت نہ ملنے پر شاندانہ واپس روانہ ہو گئیں۔
سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں:عظمیٰ بخاری
فیصل ملک، فیصل چودھری اور عثمان ریاض گل کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مل گئی،تینوں وکلا گیٹ5سے اڈیالہ جیل کے اندر چلے گئے۔
مزید :