اسلام آباد:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کریڈٹ ریٹنگ کے بین الاقوامی ادارے فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا پاکستان کی معاشی اصلاحات اور پالیسیوں پر اعتماد کا بھرپور اظہار ہے اور ملکی معیشت میں استحکام آئے گا۔

وفاقی وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ فچ ریٹنگز نے تین سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے اور ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومت کے معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پیش رفت کے بعد ملک میں مزید سرمایہ کاری آئے گی، تجارت اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے، صنعتی ترقی اور اضافی مالی وسائل دستیاب ہوں گے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت معاشی اصلاحات اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھے گی، آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آگے چل کر عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی فچ ریٹنگز

پڑھیں:

معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےقومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئےکہا کہ عالمی سطح پر مجموعی پیداوار کی شرح کم ہوئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی کا نمو 2.8 فی صد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشی بحالی کو عالمی منظر نامے کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔ دو سال قبل (2023ء میں) ہماری مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) گروتھ منفی تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فی صد سے بلند ہو چکی تھی، جس کے بعد حکومت نے بڑے فیصلے کیے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت اب بتدریج بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہوکر اب 4.6 فی صد پر آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کا ڈی این اے بدلنا چاہ رہے ہیں، جس کے لیے کچھ اسٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں۔ ٹیکس اصلاحات سب کے سامنے ہیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے معاشی اصلاحات کا پروگرام شروع کیا ہے، میں ان کی تعریف کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ انرجی اصلاحات کو اویس لغاری اور علی پرویز ملک تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ڈیسکوز کے بورڈ نجی شعبے سے لائے ہیں، اس سے کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ 1.27ٹریلن روپے کے گردشی قرضے کے حل کے لیے بینکوں سے معاہدہ بھی ہوا ہے۔ نگران حکومت میں ہونے والے اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں۔

حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے۔ 24 ایس او ایزکو پرائیویٹائزیشن کے حوالے کیا ہے۔ پچھلے سال پالیسی ریٹ نیچے آنے سے ڈیبٹ سروسنگ کی مد میں کافی بچت ہوئی۔ پنشن ریفارمز کے تحت ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن سسٹم کی طرف جاچکے ہیں ۔ لیکیج کا روکنا بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں رائٹ سائزنگ کی جارہی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 43 وزارتیں اور 400 اٹیچ ڈیپارٹمنٹس کی رائٹ سائرنگ کی جارہی ہے۔ بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے۔ اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں۔ ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کررہے ہیں۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • قومی اقتصادی سروے رپورٹ پر تاجروں کا ردعمل بھی آگیا
  • پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
  • قومی اقتصادی سروے پر تاجروں کا ردعمل سامنے آگیا
  • وفاقی وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے جاری کر دیا، معاشی استحکام کی جانب پیش رفت
  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
  • ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ہیں، جی ڈی پی گروتھ7.2 فیصد رہی ، اقتصادی سروے جاری
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب