وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات میں کمی سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا. ثمرات عوام کو منتقل کرنے کے بجائے اہم سڑکوں پرلگانے کا اعلان کیا، کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قلات، خضدار اور چمن کی سڑک خونی کہلاتی ہے، اسے بنائیں گے، حیدرآباد موٹر وے کے بعد کراچی اور قلات سڑک بنائیں گے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں، آج تیل کی قیمتوں میں کمی ہونے جا رہی ہیں.

آج پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جائے گا۔وزیراعظم شہبازشریف اجلاس میں پیٹرولیم کمی سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ثمرات عوام کو منتقلی کے بجائے اہم سڑکوں پرلگائے جائیں گے۔ ان پیسوں سے قوم کے زخموں کی مرہم پٹی کریں گے.کراچی، قلات، خضدار اور چمن کی سڑک خونی کہلاتی ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں مزید کم ہوئی ہیں، آج تیل کی قیمتوں میں کم ہونے جا رہی ہیں، آج پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جائے گا۔ قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں ہوگا، رقم ہم بلوچستان کے عوام کی نظرکر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کراچی، کوئٹہ ، قلات اور چمن سڑک خونی سڑک بن چکی، وفاق شفاف طریقے سےایم 6 اورایم 9 بنائے گا، بلوچستان میں دو رویہ ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھا تھا، چاروں صوبے چار بھائیوں جیسے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑاصوبہ ہے.بلوچستان میں فاصلے بہت زیادہ ہیں، بجٹ بھی زیادہ لگے گا.بلوچستان میں ہزاروں ٹیوب ویل شمسی توانائی سے چلیں گے.بلوچستان میں خونی سڑک کوخوشحالی کی سڑک بنائیں گے۔وزیراعظم نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سڑک کی تعمیر کا تخمینہ 300 ارب روپے ہے، میں اورسرفرازبگٹی خود کھڑے ہو کر سڑک بنوائیں گے، کچی کینال کامنصوبہ بھی مکمل کریں گے۔ بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے کمی کی گئی ہے، قیمتوں میں کمی کا اطلاق تمام صارفین پر ہوگا، ساڑھے7 روپے کمی کرنا بہت بڑا چیلنج تھا.سب کی کاوشوں سے قوم کوعید کا تحفہ دیا۔وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں  کہا کہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کو شہید کیا گیا، سیستان واقعہ کی جتنی مذمت کریں کم ہے. ایرانی وزیرخارجہ سے معاملے پر بات ہوئی ہے۔ امید ہے ایرانی حکومت ذمہ داروں کو فی الفور گرفتار کرے گی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہبازشریف نے قیمتوں میں کمی کا کی قیمتوں میں کم بلوچستان میں اعلان کیا کہا کہ تیل کی

پڑھیں:

صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر صحافی وسعت اللہ خان نے بی بی سی اردو پر بلاگ شائع کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی نامور شخصیت سے ماضی میں جڑے نہایت حیران کن واقعات کا ذکر کیاہے جس نے بہت سے افراد کو چونکا کر رکھ دیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق وسعت اللہ خان نے اپنی تحریر میں بتایا کہ موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی پر ماضی میں بچی کے اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا ، سیشن عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتار ی کا حکم دیا جس کے بعد وہ غائب ہو گئے تاہم بعدازاں انہوں نے اسے گھریلو جھگڑا قرار دیا اور کچھ عرصہ کے بعد انہیں عدالت نے بے گناہ قرار دیا اور پھر اس کے بعد ان کی ترقی کے راستے کھلتے چلے گئے ، اس طرح وہ وفاقی وزیر داخلہ بننے کے بعد اب وزیراعلیٰ بلوچستان ہیں ۔

کراچی کے 25ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری 

سرفراز بگٹی کی موجودہ کابینہ میں اس موجود وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر کے قریب واقع کنویں سے ماضی میں تین لاشیں برآمد ہوئیں تھیں ، جن میں دو مرد اور ایک عورت شامل تھی، ان کے ایک سابق ملازم نے ان پر الزام بھی عائد کیا تھا کہ اس کی بیوی ، دو بیٹے اور ایک بیٹی 2019 سے سردار کی نجی جیل میں ہے ۔بعدازان ان کی ضمانت ہو گئی اور محمد مری کا یہ دعویٰ غلط نکلا کہ اس کے خاندان کو سردار کے حکم پر مارادیا گیا ۔ خیر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کنویں سے ملنے والی لاشیں کس کی تھیں۔ 

سرفراز بگٹی کی کابینہ میں شامل وزیر مواصلات صادق عمرانی  2008 میں وزیر ہاوسنگ تھے، اسی سال گاؤں بابا کوٹ سے خبر آئی کہ پسند کی شادی کی ضد پر تین لڑکیوں اور اُن کا ساتھ دینے والی دو معمر خواتین کو اغوا اور فائرنگ سے شدید زخمی کرنے کے بعد ویرانے میں زندہ دفن کر دیا گیا۔ اس واردات میں صوبائی نمبر پلیٹ کی گاڑی استعمال ہوئی، صادق عمرانی نے وضاحت کی کہ پانچ نہیں دو عورتیں مری ہیں اور یہ کہ اس واردات میں اُن کے بھائی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، البتہ مرنے والیوں کا تعلق اُن کے قبیلے سے ضرور ہے۔

"ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟"وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئیٹ، سوال اٹھا دیا

چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے تیسرے دن ہی اس واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔ اس واقعہ کا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ازخود نوٹس لے کر اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ بنایا۔پولیس کو ایک گڑھے سے دو خواتین کی بے کفن لاشیں ملیں۔ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے کی اضافی وصولی
  • وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزارتوں میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی اور سرمایہ کاری حکمت عملی پر اجلاس
  • فیصل آباد ، چینی کی سرکاری قیمتوں پرسختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ
  • وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان نے پانچ گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست دی، عظمی بخاری
  • وزیراعظم شہبازشریف سے ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ فوزیہ صدیقی کی ملاقات
  • صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات 
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی تیاری، پیٹرولیم لیوی مزید 10روپے تک بڑھانے پر غور
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر محترمہ جین میریٹ کی ملاقات