پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں زمین زلزلے سے لرز اٹھی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں زمین زلزلے سے لرز اٹھی۔
اسلام آباد، لاہور، پشاور، راولپنڈی، گجرات، ظفروال،سرائے عالمگیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، مالاکنڈ، نوشہرہ، شانگلہ، چترال، لنڈی کوتل، مانسہرہ، سوات، نوشہرہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔
ایبٹ آباد، مردان ، ہری پور میں بھی زلزلے کے جھٹکے آئے، آزاد کشمیر میں بھمبر سماہنی اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ3 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی121کلو میٹر، مرکز ہندوکش افغانستان ریجن تھا۔
آج سے 20 اپریل تک بارشوں کی پیشگوئی
عالمی زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ افغانستان میں زلزلے کی شدت5اعشاریہ 6ریکارڈ کی گئی، زلزلے کے جھٹکے ازبکستان اور تاجکستان میں بھی محسوس کئے گئے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے
پڑھیں:
معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی
مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کی شان کی جانے والی ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہیں۔ مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔اگر حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہو تو اس کو پیش کرے اور نااہل مشیروں اور کوآرڈینیٹرز کو لگام دے۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے آغا راحت الحسینی نے آواز حق بلند کی ہے اور ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی میں مسلکی اختلافات اور لسانی اختلافات کو ہوا دیکر مقاصد حاصل کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ جی بی کی معدنیات اور جی بی کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور کسی بھی حکومت کو ان معدنیات کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انشاء اللہ جی بی کے عوام بیدار ہیں اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ان تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔