ویلفیئر کمیٹی کے قیام کے بعد صحافیوں کی مالی معاونت کا عمل شروع ہو جائے گا جبکہ فاؤنڈیشن مانیٹرنگ کمیٹی میڈیا سے متعلق شکایات پر کارروائی کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین آزاد جموں و کشمیر پریس فاؤنڈیشن جسٹس سردار لیاقت حسین نے مختلف کمیٹیوں کے قیام کی منظوری دے دی جن کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ ان میں ویلفیئر، مانیٹرنگ، کیٹگری و سکروٹنی کمیٹی، مظفرآباد، میرپور اور پونچھ ڈویژن کی ہاؤسنگ، پریس کلب رجسٹریشن اور امتحانی کمیٹی شامل ہیں جبکہ فنڈز مینجمنٹ، ایوارڈ الاٹمنٹ اور کچھ دیگر کمیٹیوں پر کام جاری ہے۔ ویلفیئر کمیٹی کے قیام کے بعد صحافیوں کی مالی معاونت کا عمل شروع ہو جائے گا جبکہ فاؤنڈیشن مانیٹرنگ کمیٹی میڈیا سے متعلق شکایات پر کارروائی کرے گی۔ امتحانی کمیٹی رکنیت حاصل کرنے کے خواہش مند امیدواروں سے تحریری امتحان لے گی اور درخواستوں کی سکروٹنی کرے گی جبکہ پریس کلبز رجسٹریشن کمیٹی آزاد کشمیر میں پریس کلبز کی رجسٹریشن کے معاملات طے کرے گی۔ سینٹرل یونین اور یونین آف جرنلسٹس کے انتخابات کے لیے بھی جلد دو الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی جا رہی ہیں۔ فاؤنڈیشن ایکٹ کے تحت صحافیوں کی فلاح و بہبود کی حد تک کیٹگری کے تعین اور غیر فعال ممبران کی سکروٹنی کے لیے قائم کمیٹی اپنی سفارشات ارسال کرے گی۔ فاؤنڈیشن مانیٹرنگ اور سکروٹنی کمیٹی کے قیام کے بعد صحافیوں سے متعلق ہر قسم کی شکایات کی فوری سماعت کا آغاز کیا جائے گا۔ جس کے بعد صحافیوں کے خلاف کسی دوسرے فورم پر کارروائی کو روکا جا سکے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے بعد صحافیوں کے قیام کرے گی

پڑھیں:

اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان

ایک ایسے وقت میں کہ جب کہ غزہ کی پٹی آگ و محاصرے میں بری طرح سے گھر چکی ہے، اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے آغاز سے ہی آزاد صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی (Philippe Lazzarini) نے اپنے انتباہی بیان میں اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم حالیہ جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی پٹی کا غیر انسانی محاصرہ کرتے ہوئے بین الاقوامی صحافیوں کو رسائی دینے سے انکاری ہے۔ مقبوضہ علاقوں میں "انسانی صورتحال کی نگرانی" کرنے والے "اعلی حکام" میں سے ایک فلپ لازارینی، نے اس اقدام کو "جنگوں کی جدید تاریخ میں انوکھا" قرار دیا اور اسے نہ صرف میڈیا کی سنسرشپ بلکہ "سچ کو دنیا کے سامنے لانے پر پابندی" بھی قرار دیا۔

اپنے بیان میں فلپ لازارینی کا کہنا تھا کہ غزہ میں صحافیوں کی عدم موجودگی نے عملی طور پر "حقیقت کو مسخ" کرنے، "غلط معلومات" کے رواج اور بالآخر متاثرین کے چہروں سے "انسانیت کو مٹا ڈالنے" کی راہ ہموار کی ہے۔ کمشنر جنرل انروا نے عالمی رائے عامہ پر زور دیا کہ وہ اس پابندی کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں۔ اپنے بیان کے آخر میں فلپ لازارینی نے تاکید کی کہ دنیا بھر کو ضرور جاننا چاہیئے کہ غزہ میں عام شہریوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ جب آزاد صحافیوں کو وہاں موجود رہنے اور رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے!

متعلقہ مضامین

  • بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
  • عیدالاضحیٰ کا پہلا دن مذہبی جوش و جذبے سے منایا گیا ، دوسرے دن بھی قربانی جاری
  • شہید فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے خانوادہ شہداء میں بکروں کی تقسیم
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کی قیادت کی جانب سے امت مسلمہ کو عیدالاضحی کی مبارکباد
  • ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا 
  • بلاول بھٹو زرداری کی امریکی چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سینیٹر ٹام کاٹن سے ملاقات،پاک بھارت کشیدگی کے دوران صدرٹرمپ کے کردار کی تعریف
  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت