پیٹرولیم مصنوعات میں کمی نہ ہونے پر شہری طیش میں آگئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عثمان خادم: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کی جاسکیں، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت نے قیمت کم نہ کی جس پر شہری اپنے غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئیں ہیں، کمی یا اضافہ نہیں کیا گیا ، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود حکومت نے قیمت کم نہ کی جس پر شہریوں کی جانب سےغم و غصہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
شہریوں کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کم نہ ہونے سے دیہاڑی دار مزدور پس رہا ہے، پٹرولیم مصنوعات کے زیادہ نرخ کی وجہ سے روزمرہ ضروریات کی اشیاء بھی مہنگی ہو رہی ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پٹرولیم مصنوعات مصنوعات کی
پڑھیں:
کراچی: اے وی ایل سی کے دفتر سے شہری بازیاب، اغوا میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار
کراچی:ملیرکینٹ پولیس نے خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکر مغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پرخواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے مغوی کے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا۔
ضلع ملیر پولیس کے مطابق بلاول جوکھیو گوٹھ کا رہائشی مغوی مدد علی ولد محمد سومر گھر کے قریب سے لاپتا ہو گیا تھا، تلاش میں ناکامی کے بعد اہلِ خانہ نے فوری طورپر تھانہ ملیرکینٹ سے رجوع کیا، گزشتہ روزملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پرچھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹرسمیت 5 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار پولیس اہلکاروں نے تین روز تک مغوی کو اجمیرنگری تھانے کی چھت پررکھا اور اس کے اہلخانہ سے پانچ لاکھ تاوان طلب کیا، ضلع ملیر پولیس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کی شناخت پی سی عبدالغفار، پی سی ریاض، سب انسپکٹر راشد علی، پی سی خالد اور پی سی نعیم کے طور پر ہوئی۔
دوران تفتیش گرفتار پولیس اہلکاروں نے تاوان طلب کرنے اورغیر قانونی حراست میں رکھنے کا اعتراف کیا، کارروائی کے دوران ایک پرائیویٹ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، گرفتاراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اورمزید تحقیقات جاری ہیں۔