موسم میں پھر تبدیل، بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی,کسانوں کو مختاط رہنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے اسلام آباد، پنجاب، مری اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آج سے 20 اپریل تک کوہاٹ، چترال، ایبٹ آباد اور باجوڑ میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑی علاقوں میں ژالہ باری کا امکان بھی ہے۔ پنجاب میں بھی آج سے بارش کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق اپریل کے اختتام تک گرمی کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو محتاط رہنے اور موسمی حالات کے مطابق حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع، خاص طور پر پشاور اور آس پاس کے علاقوں میں بھی بارش متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ زرعی ماہرین نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ فصلوں کی حفاظت کے لیے پیشگی اقدامات کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: علاقوں میں ژالہ باری
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔