بینچ تبدیلی؛ مجھے سزا دینے کا شوق نہیں آپ سچ بولیں، جسٹس اعجاز کا ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بینچ تبدیلی؛ مجھے سزا دینے کا شوق نہیں آپ سچ بولیں، جسٹس اعجاز کا ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے متعلقہ جج کے رضامندی کے بغیر کیسز ٹرانسفر کرنے کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔
ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے مشال یوسفزئی کیس میں بینچ تبدیلی پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیے کہ کوئی ایسی فائل دکھائیں جس میں جج کی مرضی کے بغیر کیس ایک بینچ سے دوسرے میں ٹرانسفر ہوا ہو۔
ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے ایک کیس کا ریکارڈ اور فائل عدالت میں جمع کروا دی۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ اس فائل کے مطابق تو چیف جسٹس صاحب یہ کیس خود سن رہے تھے، اور انہوں نے دو جج اور شامل کر دیے، سوال یہ ہے کہ کیا چیف جسٹس جج کی منظوری کے بغیر کیس ٹرانسفر کر سکتا ہے کہ نہیں۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سلطان محمود سے استفسار کیا کہ مجھے آپ کی مجبوریوں کا علم ہے، مجھے آپ کو سزا دینے کا کوئی شوق نہیں آپ سچ بولیں۔ میرا پورا ارادہ ہے اس پر باقاعدہ ججمنٹ لکھوں اور اس کیس میں عدالتی معاون مقرر کرنا پڑے گا۔
ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈپٹی رجسٹرار
پڑھیں:
بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے
لاہور:گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے ان کی تو حالت یہ ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ اسٹوڈیو میں کوئی میزائل پڑے ہوتے تووہ انھوں نے وہیں سے مار دینے تھے، مجھے بریگیڈیئر فاروق حمید کا شکریہ ادا کرنے دیجیے کہ انھوں نے آج ہماری تعریف کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہت کم ہماری تعریف ہوتی ہے کیونکہ ہمارے لیے تو پیکا ہی ہوتا ہے ہمیشہ جب بھی ہوتا ہے لیکن میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ ہمیں کیوں حیرت ہوتی ہے اس بات پر جس اس طرح کی کوئی کارروائی ہوتی ہے، نریندر مودی کی یہ اسٹیٹڈ پالیسی رہی ہے ان کی تقاریر اٹھا کر دیکھ لیں انھوں نے کہا تھا کہ میں پاکستان کو گلوبلی آئیسولیٹ کروں گا۔
تجزیہ کار رحمن اظہر نے کہا کہ ایک چیز سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بھارت اس ریجن کے اندر ایک غنڈے کی طرح برتاؤ کرتا ہے وہ اپنے آپ کو سمجھتا ہے کہ وہ جو چاہے گا وہ کرے گا جہاں وہ طاقت کا استعمال کرنا چاہے گا وہ کرے گا تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ واقعہ ہو نہیں جاتا، واقعہ کیا گیا ہے، اصل بات ہی یہی ہے ایشو یہ نہیں ہے کہ یہ واقعہ ہوا ہے جب وہاں سات آٹھ لاکھ فوجی وہاں موجود ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بندے کے ساتھ بندہ انھوں نے جوڑا ہوا ہے۔
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر(ر) فاروق حمید نے کہا کہ آرمی چیف نے جو بھی بات کی تھی وہ نظریانی نقط نظر سے پاکستان کی جو نظریاتی پوزیشن ہے اس کے حوالے سے انھوں نے بالکل ٹھیک کیا تھا، ٹو نیشن تھیوری اور کشمیر کے بارے میں انھوں نے ٹھیک کہا لیکن ظاہری بات ہے انڈینزکو وہ پسند تو نہیں آئی ہو گی کیونکہ انھوں نے حقائق پر مبنی بات کی تھی۔