وفاق یا کسی بھی ملک کو خیبرپختونخوا کے وسائل پر قابض ہونے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنز اینڈ منرلز بل کی منظوری کی کوششوں کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہ ہی وفاق اور نہ ہی بین الاقوامی قوتوں کو صوبے کے وسائل کا مالک بننے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری: فضل الرحمان نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیے
بدھ کو پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معدنیات نکالے جانے کے حوالے سے قانون سازی ان کی جماعت سمیت دیگر پارٹیوں کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے اختیارات پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت سب سے حساس معاملہ ہمارے معدنی وسائل کا ہے لہٰذا جو بھی معاہدہ ہو ہماری شرائط کے مطابق ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صرف وفاق نہیں بلکہ بین الاقوامی قوتیں بھی ہمارے وسائل پر قبضہ چاہتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے تو وہ وفاق کے توسط، صوبائی حکومت کی اجازت اور شرائط کے ساتھ کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے وسائل ہمارے قبضے میں ہونے چاہییں۔
ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم پاس ہوچکی ہے اور اس کے منافی کوئی قانون نہیں لانا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوتوں کو ہمارے وسائل پر قابض ہونے کا موقع دیا جا رہا ہے اور صوبوں سے معدنی ذخائر سے متعلق قانون پاس کرایا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبے میں مائننگ اتھارٹیز بنائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے وفاق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کاروبار کرنا ہے تو صوبے کے ساتھ کیا جائے۔
افغان شہریوں کی بیدخلیجے یو آئی کے سربراہ نے پاکستان سے افغان شہریوں کو نکالے جانے کے حوالے سے کہا کہ افغانستان سے ناراضی کچھ اور ہے اور اس کا غصہ افغان مہاجرین پر اتارا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کا مسئلہ یکطرفہ نہیں ہے یہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ان کو خوشی سے قبول کیا تھا۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
ان کا کہنا تھا کہ کوئی اصول کوئی ضابطہ کوئی اخلاق کا مظاہرہ نہیں ہو رہا اگر ہم افغانستان سے ناراض ہیں تو اس سے بات کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہم بین الاقوامی قوانین روندتے چلے جائیں۔
صوبے میں بد امنی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک ہے اور ہمارے علما کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی بھی یہی صورتحال ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل عمران خان کی اجازت کے بعد ہی منظور کیا جائے گا، تحریک انصاف
مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ 11 مئی کو پشاور میں فلسطینیوں کے حق اور اسرائیل کے خلاف ملین مین مارچ ہوگا۔ اس میں جے یو آئی کے تمام لیڈران و کارکنان اور عوام غزہ میں ہونے والے مظالم پر ارباب اختیار کو جگائیں گے گو کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے انہوں نے مزید کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بین الاقوامی کہنا تھا کہ نے کہا کہ جا رہا ہے ہے اور
پڑھیں:
ملکی بقا کیلئے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اور اپوزیشن ملکر بھارت کو جواب دیں: حافظ نعیم الرحمان
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن )امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پہلگام واقعے کے بعد حکومت اور اپوزیشن سے یکجا ہوکر بھارت کو جواب دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لاکھ اختلاف صحیح لیکن ملکی بقا کے لئے ہم سب ایک پیج پر ہیں، حکومت اپوزیشن کو اعتماد میں لے، اپوزیشن کو کسی سے بھی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن پاکستان سے اختلاف نہیں ہوسکتا، بھارت کو مکمل یکجہتی کےساتھ جواب دیا جائے، حکومت بھی جرات کا مظاہرہ کرے۔
ڈان نیوز کے مطابق پشاور میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل تاجران غزہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کشمیر میں پیش آنے والے سانحے میں بھارت کے خفیہ ادارے ملوث ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں نے مودی سامراج کو مسترد کردیا ہے اس لئے اب طاقت کا استعمال کیا جا ئےگا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ دونوں فریقین کی رضامندی سے ہی منسوخ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے تاجروں کا شکر گزار ہوں، اسرائیل افواج بچوں کو نشانہ بنا رہی ہیں نسل کشی کی اس سے بڑی مثال نہیں ملتی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے جو اسرائیل کو مسلمانوں کو مارنے کا کہتا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے پشت پر کھڑا ہے جبکہ مسلمان خاموش ہیں، اس لئے بچے شہید ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا،انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے، انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ اپنی مصنوعات بنائیں اور کارخانے لگائیں تاکہ ہم غیر مسلموں کی مصنوعات کا مقابلہ کرسکیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تاجر اپنی مصنوعات کے قیمتیں بھی مناسب رکھیں تاکہ لوگ خرید سکیں اس سے پا کستان کو بھی فائدہ ہوگا۔حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ علمائے کرام کے جہاد کے اعلان کا مذاق نہ اڑایا جائے، ایک ایک بندہ اگر بندوق اٹھا نہیں سکتا تو اپنے حکمرانوں کو تو مجبور کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کی ہڑتال کسی کی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی اسرائیل کے خلاف ہے۔
قبل ازیں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام آل تاجران غزہ جرگہ میں خیبر پختونخوا کے تاجروں کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر سرحد چیمبر آف کانفرنس کے صدر فضل مقیم نے خیبر پختونخوا کے تاجروں کی جانب سے غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے 26 اپریل کو جماعت اسلامی کی ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔
بھارتی شہری 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دیں،سکھ یاتریوں پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا،نائب وزیر اعظم
مزید :