عدالتی معاون نے بتایا کہ سی پی سی کے آرڈر کے تحت فوجداری کیسز میں ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نہیں بلایا جاسکتا، سی آر پی سی اس معاملہ پر خاموش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں آج ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کارروائی 23 اپریل تک ملتوی کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالتی معاون قرۃ العین افضل عدالت میں پیش ہوئیں۔ ملزم کے وکیل قاضی ظفر، پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ، عدالتی معاون بیرسٹر حیدر رسول مرزا اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ستار ساحل پیش ہوئے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے سوال اٹھایا کہ کیا ضمانت کے کیسز میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے بلایا جاسکتا ہے۔؟ دوران سماعت عدالتی معاون قرۃ العین افضل نے 8 صفحات پر مشتمل جواب جمع کروادیا۔

عدالتی معاون قرۃ العین افضل نے بتایا کہ سی پی سی کے آرڈر کے تحت فوجداری کیسز میں ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نہیں بلایا جاسکتا، سی آر پی سی اس معاملہ پر خاموش ہے۔ بیرسٹر حیدر رسول مرزا نے مہلت مانگ لی ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ انتظامی سطح پر اس معاملہ کو دیکھ لے تو بہتر ہے عدالت نے وکلا کو مزید دلائل کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ ایڈووکیٹ جنرل عدالتی معاون اٹارنی جنرل کے لیے

پڑھیں:

پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر

پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی،عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا ۔ نئی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دائر کی گئی، جسے عدالت نے پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ اس درخواست کو آئندہ تاریخ پر مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کیا جائے۔پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستیں پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے خلاف ہے اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین سے تحریری جوابات طلب کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت مرکزی کیس کے ساتھ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کیلئے مقرر
  • عمرسرفراز چیمہ کا جسمانی ریمانڈ، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ پر پی ٹی آئی منقسم، کیا علی امین گنڈاپور مجوزہ ایکٹ پاس کرا سکیں گے؟
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • 9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  •           جج کی رخصت کے باعث جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی
  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • کراچی ایئر پورٹ خود کش حملہ کیس، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ