جنرل ساحر شمشاد مرزا کا یو اے ای کا دورہ، سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق یو اے ای کی سول اور عسکری قیادت نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کی تعریف کی۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کیا، انہوں نے سول اور اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے دورے کے دوران ’’توازن‘‘ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نصر حمید النوعیمی سے بھی ملاقات کی جبکہ ’’توازن‘‘ انڈسٹریل پارک کا دورہ کیا اور مختلف پیداواری تنصیبات کا مشاہدہ کیا۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں کے دوران چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے علاقائی سکیورٹی کی صورتحال، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق یو اے ای کی سول اور عسکری قیادت نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کی تعریف کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاک فوج کی سول اور
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی عسکری کارروائی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، یو این کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ نے غزہ میں گزشتہ دو روز کے دوران اسرائیل کی ہولناک عسکری کارروائیوں کی مذمت کی ہے جن میں درجنوں شہری ہلاک و زخمی ہو گئے ہیں۔
ادارے کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ غزہ کے شہری اسرائیلی حملوں کے ہولناک اثرات کا نشانہ بن رہے ہیں جنہیں شدید تکالیف اور بھوک کا سامنا ہے۔ شہریوں اور امدادی کارکنوں کو جنگ سے تحفط ملنا چاہیے اور انسانی قانون کا احترام یقینی بنایا جانا چاہیے۔
Tweet URLانہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ چار روز کے دوران غزہ شہر میں 'انروا' کی 10 عمارتیں اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنی ہیں۔
(جاری ہے)
ان میں سات سکول اور دو طبی مراکز بھی شامل ہیں جو ہزاروں لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کا کام دے رہے تھے۔فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ تھکے ماندے اور خوفزدہ شہریوں کو ایک مرتبہ پھر شمالی غزہ چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نقل مکانی اور بھوکترجمان نے کہا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے لوگ شاہراہ راشد کے ذریعے جنوبی غزہ کو جا رہے ہیں جس پر بہت زیادہ رش ہے۔
گزشتہ چند روز میں 70 ہزار لوگوں نے اس راستے سے جنوب کا رخ کیا جن کی بڑی تعداد دیرالبلح اور خان یونس کی جانب گئی ہے۔عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ غزہ شہر سے جبری نقل مکانی کے نتیجے میں لوگ اپنی بقا کے لیے درکار سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں بھوک بڑھ جائے گی اور بچے اس سے بری طرح متاثر ہوں گے جبکہ لوگوں کو انسانی امداد تک محفوظ اور پائیدار رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے امدادی شراکت داروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ شہر سے انخلا کے احکامات جاری ہونے کے بعد غذائی قلت کا علاج مہیا کرنے والے ایک تہائی مراکز بند ہو گئے ہیں۔ مقامی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے میں غذائی قلت اور شدید بھوک سے مزید تین افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اس طرح ایسی ہلاکتوں کی تعداد 425 پر پہنچ گئی ہے جن میں ایک تہائی بچے شامل ہیں۔