Express News:
2025-04-25@09:54:15 GMT

کامیاب اوور سیز کنونشن

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

اوور سیز پاکستانیوں کے کنونشن سے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر دونوں نے خطاب کیا ہے۔ دونوں خطاب اپنی اپنی جگہ اہم ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان نے اوور سیز پاکستانیوں کے لیے ایک مراعاتی پیکیج کا بھی اعلان کیا ہے۔ جس میں کچھ ٹیکس مراعات ، ان کے لیے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں کوٹہ اور گرین چینل کی دوبارہ بحالی جیسے فیصلے شامل ہیں۔ میں ان فیصلوں کے حق میں ہوں۔ میری رائے میں یہ مراعات ان اوور سیز پاکستانیوں کو حاصل ہونی چاہیے جو ترسیلات زر پاکستان بھیجتے ہیں۔ ہمیں ان کو عزت اور احترام دینا چاہیے۔ جتنا ممکن ہو ان کے لیے آسانیاں بھی پیدا کرنی چاہیے۔ بالخصوص ائیر پورٹس پر اچھا سلوک بنیادی بات ہے۔

اوور سیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ ویسے تو میں خصوصی عدالتوں کے تصور کے ہی خلاف ہوں۔ جب ہم کسی خاص مقصد کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرتے ہیں۔ دراصل ہم یہ اعتراف کر رہے ہوتے ہیں کہ ہماری عام عدالتیں ٹھیک کام نہیں کر رہی ہیں، ہمارا نظام انصاف ٹھیک کام نہیں کر رہا۔ اس لیے ہم مخصوص مقدمات کے تیز ترین فیصلوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرتے ہیں۔ ویسے تو آج تک خصوصی عدالتیں بھی کوئی خاص انصاف نہیں دے سکی ہیں۔

اصل میں ان عدالتوں میں بھی جج تو عام عدلیہ سے ہی آتے ہیں، اس لیے نہ وہ عام عدالتوں میں کام کرتے ہیں اور نہ ہی خصوصی عدالتوں میں کام کرتے ہیں۔ جتنی مرضی خصوصی عدالتیں اور خصوصی قوانین بنا لیں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ جلد اور اچھے فیصلے کرنے والے خصوصی جج کہاں سے لائیں۔

یہ درست ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کی جائیداوں پر قبضوں اور ان سے فراڈ کی بہت سے مثالیں موجود ہیں۔ ان کے مقدمات لٹکے ہوئے ہیں۔ان کے ساتھ فراڈ بھی ان کے اپنے ہی کرتے ہیں۔ میرے ایک دوست لندن سے ہیں، ان کی جائیداد پر ان کے بھائی نے ہی قبضہ کیا ہوا تھا۔اور وہ کئی سال اپنے بھائی سے اپنی جائیداد کا قبضہ واپس لینے کی کوشش کرتے رہے۔ مگر ناکام رہے۔ جب لندن سے آتے بھائی عدالت سے لمبی تاریخ لے لیتا۔ اور ان کا دورہ بھی ضایع ہو جاتا۔ اور پیسے بھی ضایع ہو جاتے۔

اللہ کا شکر ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ میں سمجھتا ہوں دوہری شہریت کے حامل لوگوں کو مالی مراعات دی جا سکتی ہیں لیکن انھیں حق حکمرانی نہیں دیا جا سکتا۔ اسی لیے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ درست ہے کہ اوور سیز پاکستانی جہاں ووٹ کا حق مانگتے ہیں وہاں الیکشن لڑنے کی اجازت بھی مانگتے ہیں۔ اس بار بھی دبے دبے الفاظ میں یہ مطالبہ سامنے آیا ہے۔ میری رائے میں تو پاکستان کو دہری شہریت کا قانون ہی ختم کردینا چاہیے۔

کیا بیرون ملک مقیم بھارتی بھارت میں ترسیلات زر نہیں بھیجتے، کیا وہ بھارت میں سرمایہ کاری نہیں کرتے۔ حالانکہ وہ بھارت ویزہ لے کر آتے ہیں۔ اس لیے اوور سیز پاکستانیوں کے ترسیلات زر اور سرمایہ کاری کا دوہری شہریت کے قانون اور الیکشن لڑنے کی اجازت سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ پاکستان میں اپنے گھر والوں کو پیسے بھیجتے ہیں۔ اسی لیے حال ہی میں جب تحریک انصاف جو اوور سیز پاکستانیوں میں بہت مقبول ہے۔ اس نے ترسیلات زر روکنے کی بہت کوشش کی لیکن ناکام ہوئی۔ کیونکہ تحریک انصاف یہ بات نہیں سمجھ سکی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی حکومت پاکستان کو نہیں اپنے گھر والوں کو پیسے بھیجتے ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی اوور سیز پاکستانیوں کے کنونشن سے خطاب کیا۔ ان کی تقریر کا بنیادی نقطہ دہشت گردی رہا ۔ انھوں نے بلوچستان کی اہمیت کی بات کی اور باور کروایا کہ پاک فوج دہشت گردی کے اس ناسور کو ختم کر دے گی۔ کنونشن میں آرمی چیف کے حق میں پر جوش نعرے بھی لگائے گئے۔ انھوں نے بھی اوور سیز پاکستانیوں کو بیرون ملک پاکستان کا سفیر قرار دیا۔ اس کنونشن کی سیاسی اہمیت اپنی جگہ تھی۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حکومت پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ اچھا تعلق بیرونی دنیا کو بتانا ضروری تھا۔ دنیا کو یہ پیغام دینا ضروری تھا کہ اوور سیز پاکستانی پاکستان کے ساتھ ہیں۔ ایسا اس لیے ضروری تھا کہ کچھ پاکستانی جن کا تعلق تحریک انصاف سے تھا ایک تو وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے رہے کہ وہ اوورسیز پاکستانی ہیں۔ وہ ہی ان کے نمایندے ہیں۔ اس کنونشن سے ان کا یہ تاثر ختم ہوا ہے۔ دنیا کو یہ پیغام گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی پاکستان کے ساتھ ہیں۔ وہ کسی مخصوص سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہیں۔ ان کی تمام تر وفاداریاں پاکستان کے ساتھ ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اوور سیز پاکستانیوں کے کہ اوور سیز پاکستانی خصوصی عدالتیں پاکستان کے ان کے ساتھ کرتے ہیں اس لیے

پڑھیں:

پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت نے پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کردیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ 

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا  جبکہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ  پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔

ناران کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • بھارت میں قید پاکستانیوں کے جعلی انکاؤنٹرز کا خدشہ
  • چین، شینزو-20 انسان بردار خلائی جہاز کی کامیاب لانچنگ
  • پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور،پاکستانیوں کو شہریت نہیں چھوڑنی پڑے گی،ڈی جی پاسپورٹس
  • مجلس اتحادِ امت کا 27 اپریل کو مینار پاکستان اسرائیل مردہ باد کانفرنس کامیاب بنانے کا عزم
  • سندھ حکومت کینالز منصوبہ رکوانے میں کامیاب ہے، مراد علی شاہ
  • تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، انوارالحق کاکٹر
  • تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا : انوار الحق کاکڑ
  • حج کی سعادت کا خواب! خواہشمند پاکستانیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی