منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں حجاج کیلئے نئی آرام گاہیں بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
مکہ مکرمہ: سعودی عرب نے حج کے دوران حجاج کرام کی سہولت کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مختلف فاصلوں پر آرام گاہیں بنانے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔
یہ اقدام شدید گرمی اور رش کے دوران حجاج کو بیٹھنے اور آرام کرنے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل کو حج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ وادی منیٰ میں پیدل چلنے والوں کے لیے 50 ہزار مربع میٹر کا علاقہ سایہ دار بنایا جا رہا ہے، تاکہ گرمی سے بچاؤ ہو سکے۔
اس کے علاوہ جبل الرحمہ میں بھی 60 ہزار مربع میٹر پر شیڈز اور پانی کے پھوار والے پنکھے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ حجاج کو ٹھنڈک اور سکون فراہم کیا جا سکے۔
یہ اقدامات ان مشکلات کے بعد کیے جا رہے ہیں جن کا سامنا گزشتہ حج سیزن میں کئی حجاج کو شدید گرمی اور زیادہ بھیڑ کے باعث کرنا پڑا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قربانی کے بعد قیمہ بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا
عادیہ ناز: عید الاضحیٰ کے دوسرا دن قربانی کے بعد قیمہ بنانے والی دکانوں پر رش دیکھنے میں آ رہا ہے جہاں ہر کوئی اپنے حصے کے گوشت کو کوفتے، کباب اور قیمہ پلاؤ جیسی لذیذ ڈشز کے لیے تیار کروا رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ قربانی کے بعد قیمہ بنوانا بھی کسی امتحان سے کم نہیں، گھنٹوں لائن میں لگنا پڑتا ہے اور بعض مقامات پر تو قیمہ بنانے کے لیے نوبت بکنگ تک آ چکی ہے۔
قیمہ بنانے والی دکانوں کے مالکان کے مطابق،عید کے پہلے اور دوسرے دن کام کا دباؤ معمول سے کئی گنا بڑھ جاتا ہے، صبح سے شام تک مشینیں بغیر رکے چلتی ہیں اور عملہ اضافی گھنٹے لگا کر کام کر رہا ہے۔
مودی کے بھارت میں مندر کے نام پر بڑا فراڈ بے نقاب
ایک شہری نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کا گوشت قیمہ بنوا کر کوفتے، کباب یا قیمہ پلاؤ بنانا ہماری عید کی روایت ہےلیکن ہر سال رش اور انتظار بڑھتا جا رہا ہے۔