ارسا نے پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم سے متعلق پنجاب اور سندھ کے الزامات مسترد کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا ) نے پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم سے متعلق پنجاب اور سندھ کے الزامات مسترد کردیے۔ ترجمان ارسا کے مطابق دونوں صوبوں کے اعتراضات کا جواب دینے کےلیے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔دوران اجلاس واضح کیا گیا کہ ارسامیں تمام فیصلے قانون اور ارسا ایکٹ کے مطابق کیے جاتے ہیں، پانی کی کمی کو چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ محکمہ آبپاشی پنجاب اور وزیر آبپاشی سندھ کی جانب سے پانی کی قلت پر ارسا کو خط لکھا گیا تھا ۔وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے خط میں کہا تھا کہ سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے، ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے اور سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے تاکہ پانی کی قلت کم ہو۔دوسری جانب محکمہ آبپاشی پنجاب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ربیع کی فصلوں کےلیے پانی کی مجموعی طور پر 16فیصد کمی تھی جس پر سندھ کو 19اورپنجاب کو 22 فیصد کم پانی دیاگیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پانی کی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :