ژالہ باری سے گاڑیوں کو نقصان: ونڈ سکرین کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
گزشتہ روز اسلام اباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ شدید ژالہ باری ہوئی جس سے اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں گاڑیوں کو نقصان پہنچا، متعدد گاڑیوں کی ونڈز گرین، لائٹس، سائیڈ کے شیشے اور بیک سکرین مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس کے بعد ونڈ اسکرین اور لائٹس والی دکانوں کے باہر گاڑیاں ٹھیک کرانے والوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، جس سے مارکیٹ میں ونڈ سکرین نایاب ہو گئی اور جو دستیاب ہیں ان کے ریٹس کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں شدید ژالہ باری سے نقصان: ’ ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی نشانے لے کر مار رہا ہو‘
ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہواوی نیوز نے ونڈ سکرین کے کاروبار سے منسلک افراد سے رابطہ کیا اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ گزشتہ روز ہونے والی ژالہ باری کے بعد ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت مارکیٹ میں کس تعداد میں اسٹاک موجود ہیں۔
راولپنڈی میں گاڑیوں کے سپیئر پارٹس کی بڑی مارکیٹ سلطان کھو میں اعظم آٹوز سے وی نیوز نے رابطہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس وقت ان کے پاس ونڈ اسکرین کا کتنا اسٹاک موجود ہے اور ریٹس میں کتنا اضافہ ہوا ہے، اعظم آٹوز کے مالک محمد اشرف نے بتایا کہ اس وقت راولپنڈی میں تمام دکانوں کے پاس ونڈ اسکرین اور دیگر شیشوں کا اسٹاک تقریبا ختم ہو چکا ہے اور جن کے پاس کوئی رہ بھی گئی ہے قیمت میں تقریباً 2 سے 3 گنا اضافہ کر دیا ہے یعنی جو اسکرین 15 ہزار روپے کی ملتی تھی وہ اب 35 ہزار روپے تک میں دستیاب ہے لیکن وہ بھی ایک یا 2 دکانوں پر دستیاب ہے، اس کے علاوہ جو شیشے اور عام سستی چیزیں تھی جن کی قیمت 100 روپے یا 200 روپے ہوتی تھی ان کی قیمتیں بھی ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد: ژالہ باری سے متاثر ہونے والی ہیول گاڑیوں کے مالکان کے لیے خوشخبری
محمد اشرف نے بتایا کہ گاڑیاں صحیح کرانے کے لیے آنے والوں کی تعداد کئی گنا زیادہ ہے، پہلے ایک ماہ میں 10 سے 15 گاہک ونڈ سکرین کے لیے آتے تھے، کل سے سینکڑوں گاہک اس کام کے لیے آ چکے ہیں، جو کمپنیاں ہماری دکانوں کو اسٹاک فراہم کرتی تھی انہوں نے بھی آرڈر لینا بند کر دیے ہیں اور اس وقت مارکیٹ میں ونڈ اسکرین اور دیگر شیشوں کی مکمل شارٹیج ہے، البتہ امید کی جا رہی ہے کہ تین سے چار دنوں میں یہ معاملات صحیح ہو جائیں گے چیزیں دستیاب ہوں گی اور ریٹس میں بھی کچھ کمی ہوگی۔
راولپنڈی صدر میں کی آٹو مارکیٹ میں ونڈ اسکرین کا کاروبار کرنے والے شاہد ونڈ اسکرین کے مالک شاہد راجہ نے بتایا گزشتہ روز ہونے والی ژالہ باری کے بعد سے کل شام سے ہی گاڑیوں کی بڑی تعداد نے ونڈ سکرین لگانے کے لیے ہماری مارکیٹ کا رخ کیا جس سے ہماری مارکیٹ میں موجود مختلف ونڈ اسکرین کی ورائٹیاں ختم ہو چکی ہیں، البتہ جو مہنگی ونڈ اسکرینز تھے جن کا استعمال کم تھا ان کی کچھ تعداد موجود ہے لیکن ان کے ریٹ میں بھی 10 سے 15 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس حساب سے گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں اور جو گاڑیوں کو ٹھیک کرانے والے انے والوں کی تعداد ہے مجھے یہ لگتا ہے کہ آج دوپہر میں تمام سٹاک ختم ہو جائے گا۔
شاہد راجہ نے بتایا کہ اس وقت دوسرا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بعض لوگوں نے اسکرین تو لے لی ہے لیکن ونڈ اسکرین ریپیئر کرنے والے یا تبدیل کرنے والوں کی بھی مارکیٹ میں شارٹیج ہے، بعض لوگوں نے ونڈ اسکرین خریدی ہوئی ہے لیکن کوئی بندہ ان کو تبدیل کرنے والا نہیں ہے، چونکہ ونڈ اسکرین کا کاروبار بہت زیادہ نہیں ہوتا اس لیے ان کو تبدیل کرنے والے مکینک بھی کم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد ژالہ باری ونڈ اسکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد ژالہ باری میں کتنا اضافہ ہوا ونڈ اسکرین اور ونڈ اسکرین کا مارکیٹ میں ژالہ باری ہزار روپے والوں کی نے بتایا ہے لیکن اسلام ا کے لیے ختم ہو
پڑھیں:
ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
کراچی:ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔
ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔
ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔
ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔