اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 اپریل ۔2025 )پاکستان اور روس کے وفود کے مابین بین الاقوامی سلامتی ،علاقائی و عالمی استحکام پرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مشاورتی گروپ کا 16واں اجلاس آئندہ سال ماسکو میں منعقد کیا جائے گا ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان مشاورتی گروپ برائے تذویراتی استحکام کا پندرھواں دور اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں دونوں ممالک نے بین الاقوامی سلامتی، علاقائی و عالمی استحکام سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیاپاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ طاہر اندرابی نے کی جبکہ روسی وفد کی سربراہی نائب وزیر امور خارجہ ایس اے رائبکوف نے کی.

(جاری ہے)

مشاورتی اجلاس کے دوران آرمز کنٹرول، تخفیف اسلحہ، اورعدم پھیلاﺅ سے متعلق معاملات زیر غور آئے دونوں فریقین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی کے ایجنڈے، کانفرنس برائے تخفیف اسلحہ اور کیمیائی و حیاتیاتی ہتھیاروں پر پابندی کے کنونشنز پر بھی مشاورت کی اس کے علاوہ خلائی سلامتی، بین الاقوامی انفارمیشن سیکیورٹی، اور ابھرتی ہوئی نئی ٹیکنالوجیز پر گفتگو کی گئی، جبکہ عسکری مقاصد کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے پہلوﺅں پر بھی غور کیا گیا. دفتر خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے اہم بین الاقوامی امور پر وسیع البنیاد اتفاق رائے پر اطمینان کا اظہار کیا اور دو طرفہ و عالمی پلیٹ فارمز پر رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا اس موقع پر یہ بھی طے پایا کہ مشاورتی گروپ کا 16واں اجلاس آئندہ سال ماسکو میں منعقد کیا جائے گا.                                                              

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی

پڑھیں:

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(اوصاف نیوز) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے حالیہ جارحانہ اقدامات کے تناظر میں ممکنہ جوابی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستانیوں کے داخلے پر پابندی، واہگہ بارڈر کی بندش اور سفارتی عملے میں کمی جیسے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور پاکستان کے ردعمل پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعد ملکی داخلی و خارجی، خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، سرحدی کشیدگی، اور قومی سلامتی کو درپیش خطرات پر بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ اقدامات کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کرلی گئیں۔

اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت کے ساتھ ساتھ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، طارق فاطمی اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارتی سفارتی اور آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے سفارشات منظور کی گئیں۔

قومی سلامتی کمیٹی نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان پر لگائے گئے تمام بھارتی الزامات کو مسترد کیا اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار

متعلقہ مضامین

  • آمنہ بلوچ نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے سفارتی برادری کو آگاہ کردیا
  • دفتر خارجہ میں غیر ملکی سفارتی مشنز کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بریفنگ
  • عالمی برادری خطے میں بھارتی جارحیت اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، سیکریٹری خارجہ
  • آج عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں استحکام
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ
  • ایم ڈبلیو ایم وفد کی خالد خورشید سے ملاقات، اہم علاقائی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • چین نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کے تصور پر عمل کیا ہے، وزارت خارجہ