بنگلہ دیش میں نتن یاہو عرب اتحاد کیخلاف احتجاجی ریلی کی ویڈیو
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ریلی کے شرکا نے عالم اسلام کے لئے ننگ و عار کا سبب بننے والے اسرائیل کے اتحادی عرب ممالک کے سربراہوں کا روپ دھار کر نتن یاہو کے فلسطینی کے خون سے رنگین ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر خوش گپیاں کرتے ہوئے ان عرب سربراہوں کیخلاف نفرت کا اظہار کیا ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کیخلاف پوری دنیا میں احتجاج جاری ہے۔ اس سلسلے میں بنگلہ دیش میں احتجاجی ریلی منعقد ہوئی۔ ریلی کے شرکا نے عالم اسلام کے لئے ننگ و عار کا سبب بننے والے اسرائیل کے اتحادی عرب ممالک کے سربراہوں کا روپ دھار کر نتن یاہو کے فلسطینی کے خون سے رنگین ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر خوش گپیاں کرتے ہوئے ان عرب سربراہوں کیخلاف نفرت کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے اسرائیل کے عرب اتحادی امریکہ کیساتھ مل کر یمن اسلامی کیخلاف حملے جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اہل یمن کو غزہ کے مظلومین کی حمایت سے روکا جاسکے، لیکن اہل یمن کی استقامت پر کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ پوری دنیا سے اہل یمن کی طرف سے غزہ کی حمایت پر داد تحسین دی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔
جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔
مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔