بھارتی مسلمانوں کیساتھ کشمیری پنڈتوں جیسا سلوک نہ کریں، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو احساس برتری اور تکبر سے باہر نکلنا چاہیئے اور کشمیر میں یو اے پی اے، پی ایس اے، لوگوں پر چھاپے، این آئی اے، پاسپورٹ سے انکار اور ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ روکنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ وہ سلوک بند کرے جس طرح عسکریت پسندوں نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کیا۔ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف پی ڈی پی کے ایک اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اس مشکل وقت میں ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ محبوبہ مفتی نے 1990ء کی دہائی میں وادی کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا "میں بی جے پی کو بتانا چاہتی ہوں کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ وہ سلوک بند کرے جس طرح کشمیر میں عسکریت پسند نے کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کیا"۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو احساس برتری اور تکبر سے باہر نکلنا چاہیئے اور جموں و کشمیر میں یو اے پی اے، پی ایس اے، لوگوں پر چھاپے، این آئی اے، پاسپورٹ سے انکار اور ملازمین کی برطرفی کا سلسلہ روکنا چاہیئے۔
پی ڈی پی نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی مخالفت کے لئے سرینگر میں ایک اجتماع کا اہتمام کیا، جسے حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا گیا گیا۔ سینکڑوں پارٹی کارکن اس اجتماع میں شریک ہوئے۔ احتجاجی کارکنان نے "ہم وقف ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں" جیسی تحریروں والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ عمر عبداللہ کی حکومت کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اس مشکل وقت میں ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت نے نئے وقف قانون کے خلاف اسمبلی میں کوئی قرارداد پاس نہیں کی کیونکہ اسپیکر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ این سی کے قانون سازوں نے بحث کے لئے زور دیا تھا، جب کہ اپوزیشن پی ڈی پی چاہتی تھی کہ مقننہ ایکٹ کی مخالفت میں قرارداد پاس کرے۔
جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر انہوں نے کہا کہ حالات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پی ڈی پی کو وقف ترمیمی ایکٹ اور فلسطین کے خلاف احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وقف ایکٹ کے خلاف اور فلسطین کے لوگوں کے لئے احتجاج کرنا چاہتے تھے، لیکن اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے اگر ایک چھوٹا سا احتجاج جموں و کشمیر کا امن خراب کر سکتا ہے، تو آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ صورت حال کیسی ہے۔ RAW کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت کی نئی کتاب "دی چیف منسٹر اینڈ دی اسپائی" میں کئے گئے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ انکشافات نئے نہیں ہیں کیونکہ عبداللہ خاندان کے بی جے پی کے ساتھ تعلقات پرانے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلمانوں کے ساتھ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے بی جے پی پی ڈی پی کے خلاف
پڑھیں:
بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم کا بازار گرم ہے، گلگت بلتستان کے عوام ملکی ترقی کے لیے شانہ بشانہ ہیں، گلگت بلتستان کے پہاڑ معدنیات سے مالا مال ہیں۔
گلگت بلتستان کے 78ویں یوم آزادی پر تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے پریڈ کا معائنہ کیا۔
صدر آصف زرداری کو گورنر گلگت بلتستان نے جشن آزادی کی تقریب میں روایتی ٹوپی پہنائی، صدر تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔
https://www.youtube.com/watch?v=qdC2gmpwH_Q
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے عظیم قربانیاں دیکر آزادی حاصل کی، جنگ آزادی میں قربانیاں دینے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں، گلگت بلتستان کے عوام کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے عوام نے عظیم قربانیاں دیکر آزادی حاصل کی، جنگ آزادی میں قربانیاں دینے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں، گلگت بلتستان کے عوام کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی گلگت بلتستان آمد
صدرِ مملکت گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں شرکت کریں گے۔
گورنر سید مہدی شاہ، وزیرِ اعلیٰ گلبر خان اور ۱۰ کور کے کمانڈر نے صدرِ مملکت کا خلوص سے خیرمقدم کیا۔
بچوں نے صدرِ مملکت کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔@AAliZardari