عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آ باد:بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز اڈیالہ جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے جہاں پی ٹی آئی رہنما بائیومیٹرک تصدیق کروانے کے بعد باقاعدہ طور پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اڈیالہ کے باہر سے زیر حراست عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت 7 رہنماؤں کو رہا کردیا گیا
واضح رہے کہ عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے اس سے قبل بھی توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کے آرڈر کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی، تاہم توہین عدالت کی پہلی درخواست سماعت کے لیے مقرر نہیں ہو سکی تھی۔
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی ہیں۔ ان کے علاوہ تحریک تحفظ آئین کے رہنما اخونزادہ حسین بھی ہائیکورٹ پہنچ گئے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلام آباد عدالت کی
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔