پاک فوج کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا، جلد سدھنوتی کے عوام کو خوشخبری ملے گی: سردار کامران ایوب
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پاک فوج کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا، جلد سدھنوتی کے عوام کو خوشخبری ملے گی: سردار کامران ایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: معروف سیاسی و سماجی شخصیت سردار کامران ایوب نے کہا ہے کہ پاک فوج کی قربانیوں کی بدولت ملک میں امن قائم ہوا ہے اور انہی کی محنت سے آج ہم سکون کی نیند سوتے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند دنوں میں سدھنوتی کے عوام کو خوشخبری دوں گا۔ آزاد پتن، گوالی نمب، دھاور اور چھ چھے چھن میں جلد سڑکوں کی تعمیر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
سردار کامران ایوب نے کہا کہ میرپور میں ایئرپورٹ کا قیام خوش آئند اقدام ہے، لیکن اس سے زیادہ اہم غریب عوام کو صحت، تعلیم، جدید آئی سنٹرز، یونیورسٹیز اور روزگار کی سہولیات کی فراہمی ہے، جس پر حکومت کو بھرپور توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک کی افواج کمزور ہو جائیں، وہ ملک زیادہ دیر قائم نہیں رہتے۔ آج ہمارے بیٹے، بھائی اور نسلیں بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں اور کشمیر کا بچہ بچہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
سردار کامران ایوب نے آزاد کشمیر کے ریٹائرڈ فوجیوں کے نام ایک کھلا خط بھی لکھا جس میں کہا گیا کہ پاکستان اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے اور دشمن آزاد کشمیر میں تخریب کاری کے جراثیم پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں اندرونی طور پر انتشار، تخریب اور ذہنی افراتفری میں مبتلا کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، لیکن اس سازش کو ناکام بنانے کی صلاحیت ریٹائرڈ فوجیوں کے پاس موجود ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے دولت اور شہرت عطا کی ہے جس پر جتنا شکر ادا کروں، کم ہے۔ سدھنوتی کے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے سردار کامران ایوب نے کہا کہ انہوں نے عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے اور اپوزیشن و حکومت دونوں میں بیٹھے سیاستدان عوام کے لیے کوئی عملی کام نہیں کر رہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سردار کامران ایوب نے سدھنوتی کے انہوں نے عوام کو پاک فوج کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کرائی جائے، جب کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کا فوری اور منصفانہ حل نکالنا عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری ان مظالم پر خاموشی ترک کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف اپنے خطے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہے، تاہم خطے میں امن کے لیے پاکستان کی یکطرفہ کوششیں کافی نہیں، تمام فریقین کو بامعنی مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔
نائب وزیراعظم نے جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ایک دیرینہ تنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ عالمی سطح پر متنازع تسلیم کیا گیا ہے اور اس کا حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوام متحدہ نے بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے۔
اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 65 سال پرانا اور انتہائی اہم ہے، لیکن بھارت نے غیرقانونی طور پر 240 ملین پاکستانیوں کا پانی روکنے کی بات کی ہے جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سلامتی کونسل کی جانب سے تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا۔
اختتام پر اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں انصاف اور امن کے نظام کو درپیش خطرات کی بڑی وجہ یہی ہے کہ کئی عالمی تنازعات دہائیوں سے حل طلب ہیں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کی اشد ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار اقوام متحدہ پاکستان غزہ جنگ بندی مسئلہ کشمیر وی نیوز