کرنٹ لگنے سے بازو سے محروم بچے کو مصنوعی ہاتھ لگادیے گئے، مریم نواز بچے کو اسٹیج پر خود لیکر آئیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کرنٹ لگنے سے کہنی کے نیچے بازو سے محروم بچے کو اسٹیج پر خودلے کر آئیں۔
لاہور میں خصوصی افراد میں مصنوعی اعضا، آلات اور وہیل چیئرز تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یکم مئی کو ساڑھے 12 لاکھ افراد میں راشن کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کرنٹ لگنے سے کہنی کے نیچے بازو سے محروم بچے کو اسٹیج پر خود لے کر آئیں، اس موقع پر 6 سالہ سہیل کو حرکت کرنے والے مصنوعی ہاتھ لگا دیے گئے۔
بایونکس ٹیکنالوجی کے حامل ہاتھ دماغ کے سینسرز کے ذریعے ہاتھوں کو حرکت دہنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مصنوعی ہاتھوں والے بچے نے وزیراعلیٰ کے کہنے پر ہاتھوں کو حرکت دی، تالیاں بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب مریم نواز بچے کو
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔