استنبول: سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاہے کہ فلسطین کی تشویش ناک صورتحال اور جاری انسانیت سوز مظالم انسانیت کے منہ پر تمانچہ ہے۔
وہ استنبول میں ترکیہ کے ،سپیکر کی زیر صدارت فلسطین کی نازک صورت حال پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
ایاز صادق نے کہاکہ فلسطین پر اسرائیلی قبضہ عالمی ضمیر کے لیے لمحہ فکریہ ہے، فلسطین میں جاری انسانی سوز مظالم عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ فلسطین میں نسل کشی انسانیت کا بحران بن چکی ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے،قائداعظم نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا، جو آج تک برقرار ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نےکہاکہ پاکستان تمام علاقائی اور عالمی سطح پر فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا، اسرائیلی مظالم انسانی تاریخ پر بدنما داغ ہیں،غزہ میں خواتین، بچوں اور طبی اہلکاروں کا قتل ناقابل برداشت ہے۔
سردار ایاز صادق نے کہاکہ مورگ کوریڈور پر اسرائیلی قبضہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،جبالیہ میں اقوامِ متحدہ کے کلینک پر حملہ سب سے بڑا جنگی جرم ہے، عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ تاریخ ساز ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ اسرائیل عالمی اداروں کو چیلنج کر رہا ہے، اسرائیل عالمی قوانین کی کھل کر دہجیاں آڑا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 7 اکتوبر 2024 کے بعد اسرائیلی حملوں میں 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، عید الفطر کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر حملہ مسلم اُمہ کی توہین ہے، 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہی مستقل حل ہے۔
انہوںنے کہاکہ کشمیر اور فلسطین، دونوں مقامات پر نوآبادیاتی قبضہ جاری ہے، پاکستانی پارلیمنٹ نے فلسطین کی حمایت میں متعدد قراردادیں منظور کیں فلسطینی مسئلہ تاریخی، سیاسی، انسانی اور قانونی پہلوؤں کا حامل ہے،بین الاقوامی برادری کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ غزہ میں معصوم بچوں کا خون اقوام عالمی کی خاموشی کا نتیجہ ہے، مسلم ممالک متحد ہوں تو دنیا ہماری آواز نظر انداز نہیں کر سکتی،ظلم پر خاموشی درحقیقت ظلم کی حمایت ہے، یہ فورم صرف مذمت پر نہ رکے، عملی اقدامات کرے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان ہر فورم پر فلسطین کی حمایت کرتا رہے گا،فلسطین میں امن، انصاف اور فلسطینی عوام کی آزادی کیلئے دعا گو ہوں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سپیکر قومی اسمبلی نے فلسطین میں ایاز صادق فلسطین کی نے کہاکہ کی حمایت

پڑھیں:

غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی میزبانی میں پیر کے روز غزہ کی تازہ صورتحال اور جنگ بندی کے مستقبل پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا، جس میں متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس انہی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تسلسل ہے جنہوں نے 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، استنبول میں ہونے والے اجلاس میں 10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ہاکان فیدان اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تراشنے کی کوششوں کی مذمت کریں گے اور اس بات پر زور دیں گے کہ عالمی برادری کو تل ابیب کے اشتعال انگیز اقدامات کے خلاف مضبوط اور مؤثر موقف اختیار کرنا ہوگا۔

ترک وزیر خارجہ اس بات پر بھی زور دیں گے کہ مسلم ممالک کو مشترکہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے جنگ بندی کو مستقل امن میں تبدیل کرنے کے لیے مربوط کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ یہ بھی واضح کریں گے کہ غزہ میں پہنچنے والی انسانی امداد ناکافی ہے اور اسرائیل اپنی انسانی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ہاکان فیدان اس بات کو بھی اجاگر کریں گے کہ غزہ میں مسلسل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی انسانی اور قانونی تقاضہ ہے، لہٰذا اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہیے تاکہ امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اجلاس میں فلسطینی انتظامیہ کو غزہ کی سلامتی اور انتظامی امور کی ذمہ داری دینے کے حوالے سے عملی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا، تاکہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا تحفظ ہو اور دو ریاستی حل کے وژن کو تقویت ملے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز پر آئندہ کے اقدامات کے لیے بھی مشاورت اور قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کریں گے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
  • رکن قومی اسمبلی علی گوہر مہر اور علی نواز مہر کی والدہ انتقال کر گئیں
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی