امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ اگر روس یوکرین کے درمیان امن معاہدے پر جلد پیش رفت نہ ہوئی تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کوششوں سے دستبردار ہو جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر کارجہ مارکو روبیو نے پیرس میں یورپی اور یوکرینی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد کیا۔

امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ ہم روس یوکرین جنگ کے خاتمے کی یہ کوششیں ہفتوں اور مہینوں تک جاری نہیں رکھ سکتے۔ ہمیں اب چند دنوں میں فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ امن معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں ممکن ہے یا نہیں۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور انھوں نے اس پر بہت وقت اور توانائی صرف کی ہے، لیکن دنیا میں دیگر کئی اہم معاملات بھی ہیں جن پر توجہ دینا ضروری ہے۔

وزیر خٓرجہ مارکو روبیو کے ان بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائٹ ہاؤس یوکرین جنگ سمیت دیگر عالمی تنازعات کے حل میں پیش رفت کی سست رفتاری پر مایوس ہے۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ اگلے ہفتے یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا جانے کی توقع رکھتے ہیں جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے قدرتی معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہوگی۔

خیال رہے کہ فروری میں ایسا ہی ایک معاہدہ ناکام ہو گیا تھا جب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔

پیرس میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات، جن میں یورپی طاقتیں بھی شامل تھیں، اب تک کی سب سے سنجیدہ پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے پا گیا، دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور افغانستان کی جانب سے افغان ڈپٹی وزیر تجارت ملا احمد اللہ زاہد نے معاہدے پر دستخط کئے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی اشیا پر ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ٹیرف کی شرح 60 فیصد سے کم کر کے 27 فیصد تک لانے پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں ممالک کا یہ اقدام دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور خطے میں اقتصادی تعاون بڑھانے کے لئے کیا گیا  ۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ یکم اگست 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر ایک سال کے لئے مؤثر رہے گا۔
معاہدے کے تحت پاکستان افغانستان سے درآمد کیے جانے والے انگور، انار، سیب اور ٹماٹر پر ڈیوٹی کم کرے گا جب کہ افغانستان پاکستان سے آنے والے آم، کینو، کیلے اور آلو پر ٹیرف میں کمی کرے گا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پااکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہوجائیگا: اسحاق ڈار
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • برطانیہ اور بھارت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا بھارت کے ساتھ سب سے بڑا معاہدہ
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • ٹرمپ کا گوگل، مائیکرو سافٹ جیسی کمپنیوں کو بھارتی شہریوں کو ملازمتیں نہ دینے کا انتباہ
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین درآمدی اشیاء پر ٹیرف میں کمی کا معاہدہ
  • ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ