عمران خان دوبارہ وزیر اعظم بنیں گے تو انہیں جا جا کر معافیاں مانگنی پڑیں گی، عمر ایوب کی بیورو کریسی کو تڑی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروائے جانے پر برہم ہوگئے۔عمر ایوب نے بیوروکریسی کو تڑی لگاتے ہوئےکہا بیوروکریسی یاد رکھے بانی پی ٹی آئی دوبارہ وزیر اعظم بنیں گے تو انہیں جا جا کر معافیاں مانگنی پڑیں گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ وہ یہاں عدالت سے انصاف مانگنے آئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی اُن کے رفقا اور اہلِ خانہ سے ملاقات کروانے کے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا جارہا۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جیل انتظامیہ کہتی ہے ان کے بس میں کچھ نہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ چیف جسٹس اپنی رٹ قائم کریں۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے جیل مینوئل کے تحت دی گئی تمام سہولتیں واپس لے لی گئی ہیں، ایک مہینے میں صرف دو گھنٹے ملاقاتیں کروائی گئیں۔بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات نہ کرانے پر علیمہ خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔
آسٹریلوی خاتون اہلکار نے جیل کی نوکری چھوڑ کر شرمناک کام شروع کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی عمر ایوب
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے، عمر ایوب
بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں
میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں ، اپوزیشن لیڈر
اپوزیشن لیڈر عمرا یوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ،میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ،ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے بتایا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے 2 دن پہلے درخواست دائر کی اس پر ڈائری نمبر لگ چکا ہے مگر تاحال درخواست سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اْس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں، مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ پی ڈی ایم
حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔