اسلام آباد:

رواں مالی سال 25-2024  کے پہلے 9 ماہ(جولائی تا مارچ )کےترقیاتی اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں، جس کے مطابق اس دوران مجموعی طور 399 ارب 37 کروڑ روپے کے ترقیاتی اخراجات کیے گئے ہیں جو سالانہ ہدف کے مقابلے میں صرف 36 اعشاریہ 3 صفر فیصد بنتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اسی عرصے میں حکومت نے 664 ارب 62 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی اور وفاقی ترقیاتی پروگرام کا نظرثانی شدہ سالانہ ہدف 1100 ارب روپے مقرر کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 34 ارب 96 کروڑ روپے خرچ کیے گئے جبکہ 48 ارب 54 کروڑ کے فنڈز کی منظوری دی گئی،  صوبوں اور خصوصی علاقوں میں 98 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ آبی وسائل کے منصوبوں پر 51 ارب 84 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے 54 ارب 29 کروڑ روپے اور پاور ڈویژن نے 51 ارب سے زائد رقم استعمال کی۔

اسی طرح ریلوے کو 20 ارب 97 کروڑ روپے فراہم کیے گئے، اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں پر 20 ارب 22 کروڑ، قومی صحت پر 7 ارب 65 کروڑ اور آئی ٹی منصوبوں پر دو ارب 53 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران وزارت داخلہ نے اپنے ترقیاتی منصوبوں پر دو ارب 76 کروڑ اور وزارتِ منصوبہ بندی نے دو ارب 96 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کروڑ روپے خرچ اخراجات کی کیے گئے

پڑھیں:

حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟

معروف پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی ڈیفنس فیز 6  کراچی میں واقع فلیٹ لاش ملنے کے واقعے کے بعد ان کے خلاف جاری کرایہ داری کیس کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔

دستاویزات کے مطابق اداکارہ اور مکان مالک کے درمیان تنازع کا آغاز 2019 میں ہوا، جب کرائے کی ادائیگی میں تاخیر اور معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کے معاملات سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر نے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایت درج کرائی، ڈی آئی جی ساؤتھ کا انکشاف

دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر نے مذکورہ فلیٹ 20 دسمبر 2018 کو کرائے پر لیا تھا، جس کے تحت سالانہ کرائے میں 10 فیصد اضافہ طے پایا تھا۔ مکان مالک کا مؤقف ہے کہ اداکارہ نے یہ اضافی رقم کبھی ادا نہیں کی، جس پر پہلی مرتبہ 3 جون 2021 کو فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا، جب کہ دوسرا نوٹس 17 جون 2021 کو بھیجا گیا۔

مالک مکان کے مطابق 2019 اور 2020 کے دوران حمیرا نے 40 ہزار روپے واجب الادا چھوڑ دیے، جو 2021 تک بڑھ کر 92 ہزار 400 روپے ہوگئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ رقم مزید بڑھتی گئی، اور 2024 تک واجبات کی مجموعی مالیت 5 لاکھ 35 ہزار 84 روپے تک جاپہنچی۔

یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کیس: پولیس کو فلیٹ سے ملنے والے نئے ثبوت کیا ہیں؟

دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حمیرا اصغر نے عدالتی نوٹسز کے باوجود اپنا جواب داخل نہیں کیا، جس پر عدالت نے 21 ستمبر 2023 کو فلیٹ خالی کرنے کا حکم جاری کیا، جب کہ 26 مارچ 2025 کو اس فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیا گیا۔

تاہم 8 جولائی 2025 کو جب مکان مالک فلیٹ خالی کرانے کے لیے وہاں پہنچا، تو اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش فلیٹ سے برآمد ہوئی، جس کے بعد واقعے نے نیا رخ اختیار کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: قتل یا طبعی موت؟ حمیرا اصغر کی موت کی گتھیاں سلجھنے لگیں

واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جب کہ کرایہ داری کیس کی یہ تفصیلات اداکارہ کی زندگی کے آخری دنوں میں درپیش قانونی و مالی مشکلات کی عکاسی کرتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حمیرا اصغر عدالت کراچی ڈیفنس کرایہ لاش نوٹس واجبات

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
  • آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  • بگ باس 19 کی میزبانی کے لیے سلمان خان کتنے کروڑ لیں گے؟
  • حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
  • امریکی ٹیرف میں اضافے کے باعث برآمدات میں کمی کا امکان ہے.ایشیائی ترقیاتی بینک
  • ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا اور بحرالکاہل خطے کی معاشی ترقی کی شرح بارے پیش گوئی میں کمی کردی ،رپورٹ
  • پاکستان میں رواں سال مہنگائی میں کمی ہوگی، ایشیائی ترقیاتی بینک  
  • پاکستان کوگزشتہ مالی سال میں 22 ارب ڈالر سے زائد کی بیرونی فنڈنگ موصول
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ