لاہور،اقدامِ قتل کے مقدمے میں 8 ملزمان بری
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ضلع کچہری لاہور میں اقدامِ قتل کے مقدمے میں ملوث آٹھ ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا گیا۔
عدالت نے مجسٹریٹ محمد رمضان ڈھڈی کی سربراہی میں وسیم سمیت آٹھ ملزمان کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ ملزمان کی جانب سے فیصل اقبال باجوہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان وسیم، ندیم، لقمان، حمزہ اور لیاقت کو بری کرنے کا حکم جاری کیا، جبکہ عاصم، احمد اور مدثر کو بھی بری کر دیا گیا۔
رائیونڈ پولیس نے ملزمان کے خلاف اقدامِ قتل اور اراضی پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزمان پر سکیورٹی گارڈز کو فائرنگ سے زخمی کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق پراسکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، جبکہ پراسکیوشن کے گواہوں کے بیانات بھی ایک دوسرے سے متضاد تھے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے تحت ملزمان کو سزا دینے کے لیے درکار مواد موجود نہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔